نظام الدین واقعہ کی وجہ سے کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ نہیں ہوا ہے، لوگ سیاست کر رہے ہیں: وزیر اعلیٰ جھارکھنڈ
جھارکھنڈ، اپریل 19: جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین نے حکومت کے ان بیانات کو مسترد کردیا کہ دہلی کے نظام الدین علاقے میں تبلیغی جماعت کے زیر اہتمام ایک پروگرام کی وجہ سے ہندوستان میں کورونا وائرس کے انفیکشن میں اضافہ ہوا ہے۔
سورین نے دی پرنٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ’’اگر ہندوستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد صرف جماعتیوں کی وجہ سے بڑھ گئی ہے تو باقی دنیا میں کیا ہوا؟ وہاں حالات اتنے خراب کیوں ہیں؟‘‘
سورین نے مزید کہا ’’وبا اور بیماری ذات اور مذہب کی بنیاد پر فرق نہیں کرتی ہے۔‘‘ انھوں نے دعوی کیا کہ ’’ذہنی طور پر معذور‘‘ لوگ اس معاملے پر سیاست کر رہے ہیں اور الجھن پھیلا رہے ہیں۔
جب سے یہ خبر پھیلائی گئی ہے کہ تبلیغی جماعت کا مرکز ایک کورونا وائرس کا مرکز ہے، اس کے بعد انفیکشن کے پھیلاؤ کے بارے میں افواہوں نے فرقہ وارانہ رنگ اختیار کر لیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں مسلمانوں کو کھانے پر تھوکنے، پلیٹوں کو چاٹتے ہوئے اور وائرس کو پھیلانے کے لیے موردِ الزام ٹھہرایا جا رہا ہے، حالاں کہ خود حکام کے ذریعے ان سبھی کو جعلی خبروں کے طور پر خارج کردیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ کچھ ٹیلی ویژن چینلز اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئی ٹی سیل جیسی تنظیموں نے بھی اس وائرس کے پھیلاؤ کے لیے مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرایا۔ جس نے اس بیماری کو ایک فرقہ وارانہ رنگ دے دیا۔