نئی تعلیمی پالیسی پورے ملک پر ہندی اور سنسکرت مسلط کرنے کی کوشش: ایم کے اسٹالن
نئی دہلی، اگست 2: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق ڈی ایم کے کے چیف ایم کے اسٹالن نے ہفتہ کے روز کہا کہ مرکز کی نئی تعلیمی پالیسی ہندی اور سنسکرت زبانوں کو پورے ملک پر مسلط کرنے کی کوشش ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں جاری کی گئی نئی تعلیمی پالیسی کے تحت مرکز نے تجویز پیش کی ہے کہ کلاس 5 تک اور ترجیحی طور پر کلاس 8 تک، طلبا کی مادری زبان میں تعلیم دی جائے گی۔ سنسکرت جیسی کلاسیکی زبانیں بھی ہر سطح پر تجویز کی گئی ہیں، جب کہ غیر ملکی زبانیں ثانوی سطح پر پیش کی جائیں گی۔
تاہم اسٹالن نے ان تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نیا تعلیمی نظام ’’پرانے جابرانہ منوسمرتی نظام پر ایک خوشنما لبادہ‘‘ کے سوا کچھ نہیں۔
اپنی پارٹی کے ممبروں کو لکھے گئے خط میں ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ وہ ہم خیال سیاسی جماعتوں اور دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلی سے مل کر ان تبدیلیوں کے خلاف لڑیں گے۔
اسٹالن نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ کامیاب 10 + 2 نظام کو 5 + 3 + 3 + 4 کے ساتھ کیوں تبدیل کیا جارہا ہے اور انھوں نے بچوں کے لیے پیشہ ورانہ تعلیم کو ان پر ’’نفسیاتی حملہ‘‘ قرار دیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا ’’تعلیم کو ریاست کی فہرست میں رکھنے کے ساتھ مرکز ریاستوں کے باقی حقوق سنبھالے گا اور نصاب سے لے کر یونی ورسٹی تک کو اپنے کنٹرول میں لے گا۔ یہ اس وفاقی ڈھانچے پر حملہ ہے جس کو آئین ہند نے بیان کیا ہے۔‘‘
انھوں نے کہا کہ ان کی پارٹی ’’حکومت کی ایسی پالیسیوں‘‘ کی مخالفت کرنے کے لیے پرعزم ہے۔