مہاراشٹر کے کسانوں سے بدلہ لے رہی ہے مودی حکومت: شیوسینا
شیوسینا نے اپنے ترجمان ’سامنا‘ کے ذریعہ ایک بار پھر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ’سامنا‘ کے اداریہ میں لکھا گیا ہے کہ حکومت نے کسانوں کو ’بھرپائی‘ کے طور پر مناسب قیمت نہیں دی۔ اس کے ساتھ ہی مودی حکومت نے کسانوں کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔ ’سامنا‘ میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ ریاست میں بی جے پی کی حکومت نہ بننے سے مرکزی حکومت ناراض ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کا بدلہ وہ کسانوں سے لے رہی ہے۔
’سامنا‘ میں لکھا گیا ہے کہ ’’کسانوں کا حالیہ بحران آسمانی اور سلطانی دونوں طرح کا ہے۔ بے وقت برسات کے سبب تیار فصلیں برباد ہو گئیں، یہ آسمانی ہے، اور ریاست میں ’حکومت‘ نہیں بننے دی یہ سلطانی ہے۔ مہاراشٹر کا راج گورنر یعنی مرکزی حکومت کے ہاتھ میں چلا گیا ہے۔‘‘
’سامنا‘ میں لکھا گیا ہے کہ مرکز کو مہاراشٹر کے بحران کی طرف سنجیدگی سے دیکھنا چاہیے تھا۔ مہاراشٹر کے کسانوں کے لیے خزانہ کھولنا چاہیے تھا کیونکہ اس خزانے کی سب سے بڑی کمائی مہاراشٹر کی تکلیف سے کمائی ہوئی ہے۔ ایسے وقت میں جب کہ مہاراشٹر کا کسان بحران میں تھا، اس کمائی کا استعمال کیا جانا چاہیے تھا۔ لیکن دہلی نے مہاراشٹر کو کچھ نہیں دیا، ایسا ہی کہنا پڑے گا۔
’سامنا‘ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’ملک کو آزادی ملے سات دہائی سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے۔ لیکن آسمانی اور سلطانی قہر میں کسانوں کا پھنسنا آج بھی جاری ہے۔ آزاد ہندوستان میں بھی کچھ الگ ہوتا نہیں نظر آ رہا۔ تو بدلہ کیا؟ اولہ باری سے اجڑے کسانوں کی پیٹھ بھلے ہی جھک گئی ہو لیکن ریڑھ کی ہڈی نہیں ٹوٹی ہے اور اس طاقت کے سہارے اور آشیرواد سے ہم دہلی سے جھگڑا کر رہے ہیں۔‘‘
(ایجنسیاں)