مہاراشٹر کے سیاسی مدعے پر کانگریس نےکیا پارلیمینٹ میں مظاہرہ

نئی دہلی، 25 نومبر : مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران پر سپریم کورٹ میں سنوائی  کے دوران آج کانگریس نے پارلیمینٹ ہاؤس کیمپس میں مظاہرہ کیا۔جس کی قیادت کانگریس کی عبوری صدر  سونیا گاندھی نے کی۔ کانگریس کے سینئر رہنما آنند شرما، احمد پٹیل اور ادھیر رنجن چودھری سمیت کئی رہنماؤں نے ہاتھوں میں بینر لے کر مظاہرہ کیا۔

ان بینروں پر ’’جمہوریت کا قتل بند کرو‘‘ اور ’’ہارس ٹریڈنگ روکو‘‘ جیسے جملے لکھے ہوئے تھے۔ اس دوران کانگریسی رہنماؤں نے ’’اب کی بار، بےایمانی کی سرکار‘‘ اور ’’جمہوریت کا قتل  بند کرو‘‘ جیسے نعرے بھی لگائے۔ اپوزیشن  نے مہاراشٹر کے سیاسی تنازعے کا مدعا پارلیمینٹ  کے دونوں ایوانوں میں بھی اٹھایا۔

لوک سبھا میں راہل گاندھی نے کہا ’’میں آج یہاں سوال پوچھنے نہیں آیا۔ سوال پوچھنے کا کوئی مطلب نہیں ہے کیونکہ مہاراشٹر میں جمہوریت کا قتل  ہوا ہے۔ اس لیے میرے سوال پوچھنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔‘‘ اس بیچ راجیہ سبھا کی کارروائی  دوپہر دو بجے تک اور لوک سبھا کی کارروائی  دوپہر 12 بجے تک کے لیےملتوی  کر دی گئی تھی۔

مہاراشٹر میں دیویندر فڑنویس کے وزیراعلیٰ اور اجیت پوار کے نائب وزیراعلیٰ کا حلف لینے کو شیوسینا، این سی پی اور کانگریس نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اس سے پہلے اتوار کو ہوئی سنوائی میں سپریم کورٹ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ کو مہاراشٹر میں صدر راج  رد کر کے دیویندرفڈنویس کی سرکار بنانے کی سفارش کرنے والے گورنر کے خطوط  کو سوموار صبح عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

چھٹی کے دن خصوصی سنوائی میں جسٹس این وی رمنّا، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ نے دیویندر فڑنویس کو وزیراعلیٰ کا حلف  دلانے کے مہاراشٹر کے گورنر کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی شیوسینا، این سی پی، کانگریس کی عرضی پر اتوار کومرکز اور مہاراشٹر حکومت  کو نوٹس جاری کیے تھے۔ بنچ نے وزیراعلیٰ فڑنویس  اور نائب وزیراعلیٰ  اجیت پوار کو بھی نوٹس جاری کیا تھا۔

(ایجنسیاں)