منیش سسودیا کی مشکلات میں اضافہ، اب جاسوسی کیس میں ایف آئی آر درج
نئی دہلی ،16 مارچ :۔
مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ‘فیڈ بیک یونٹ’ سے متعلق جاسوسی کے معاملے میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا سمیت سات لوگوں کے خلاف بدعنوانی کی روک تھام کے قانون کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس نئی ایف آئی آر میں سی ایم اروند کیجریوال کے مشیر کا نام بھی شامل ہے۔
عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ سی بی آئی نے سسودیا پر یہ دوسری ایف آئی آر درج کی ہے۔ الزام ہے کہ عام آدمی پارٹی نے سال 2016 کے آس پاس ایک فیڈ بیک یونٹ تیار کیا تھا۔ اس فیڈ بیک یونٹ سے بہت سے لوگوں کی جاسوسی کی گئی۔ یہ بھی الزام ہے کہ اس یونٹ میں بھرتی کے لیے مرکزی حکومت سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔
مرکزی وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کی جانب سے منیش سسودیا کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دینے کے 14 دن بعد سی بی آئی نے 14 مارچ کو ایف آئی آر درج کی تھی۔ ان کے خلاف مجرمانہ سازش، جائیداد کی بے ایمانی کے ساتھ غلط استعمال، سرکاری ملازم کے ذریعے اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی، دھوکہ دہی کے مقصد سے جعلسازی، جعلی دستاویز کو حقیقی کے طور پر استعمال کرنے، کھاتوں میں جعلسازی اور سرکاری ملازم کے مجرمانہ بدانتظامی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے، ”9 مارچ کو سی بی آئی (اینٹی کرپشن برانچ) کے انسپکٹر وجے اے دیسائی سے ایک تحریری شکایت موصول ہوئی تھی۔ دہلی کے اس وقت کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، دہلی حکومت میں اس وقت کے سکریٹری ویجیلنس سوکیش کمار جین، سی آئی ایس ایف کے ریٹائرڈ ڈی آئی جی راکیش کمار سنہا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جو اس وقت کے وزیر اعلیٰ کے خصوصی مشیر اور جوائنٹ ڈائریکٹر (ایف بی یو) تھے۔