مغربی بنگال، آسام اور بہار میں سیلاب نے لاکھوں افراد کو متاثر کیا، وزراے اعلیٰ نے امدادی اقدامات کا جائزہ لیا
نئی دہلی، جولائی 22: ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بارش کے موسم میں آنے والے سیلاب نے مغربی بنگال، آسام اور بہار میں زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈویژن کی منگل کی صورت حال کی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے متاثرہ تمام ریاستوں میں سے مغربی بنگال میں سب سے زیادہ 151 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ ریاست میں 23 اضلاع کے 1.72 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں دارجلنگ، جلپائی گوڑی، علی پور، کوچبیہر، شمالی اور جنوبی دیناج پور شامل ہیں۔
ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق آسام میں سیلاب سے اب تک 87 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ آسام کے 30 اضلاع میں کم از کم 55،59،797 افراد سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے بھی ریاست متاثر ہوئی ہے، جس نے 26 مزید افراد کی جانیں لی ہیں۔
آسام کے وزیر اعلی سربانند سونووال نے منگل کے روز ضلع گولپارہ میں سیلاب سے متعلق تین امدادی کیمپوں کا دورہ کیا اور متاثرہ افراد سے ملاقات کی۔ انھوں نے عہدیداروں کو بچوں اور بوڑھوں کا خاص خیال رکھنے کی بھی ہدایت کی۔
بہار میں آٹھ اضلاع کے کم از کم 3،50،000 رہائشی سیلاب سے متاثر ہیں، لیکن ابھی تک ریاست میں سیلاب کی وجہ سے کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ بہار میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سیتامڑھی، شیوہر، سوپل، کشن گنج، دربھنگہ اور مظفر پور شامل ہیں۔
پیر کے روز بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور آبی وسائل کے محکمہ کے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ معیاری طریقۂ کار کے مطابق امدادی اقدامات شروع کریں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بارش سے دیگر ریاستیں بھی متاثر ہوئی ہیں، جن میں سے گجرات میں81، مہاراشٹر میں 46 اور مدھیہ پردیش میں 44 اموات ہوئی ہیں۔