مصر: تعلیمی اداروں میں طالبات پر معلمات پر نقاب پہننے پر پابندی عائد،حجاب اختیاری

مصری وزارت تعلیم نے کہا کہ کسی بھی طالب علم اور طالبہ کے لیے ایسا یونیفارم پہننا جائز نہیں ہے جو وزارت کی طرف سے متعین کردہ یونیفارم کے خلاف ہو۔

قاہرہ ،12ستمبر :۔

ہندوستان سمیت فرانس اور دیگر ممالک میں اسکولوں میں طالبات کے حجاب پہننے یا برقع پہننے پر پابندی کا معاملہ تو ہمیشہ سرخیوں میں رہتا ہے اور ہنگامہ بھی خوب ہوتا ہے مگر اس سلسلے میں اس بار مسلم حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں طالبات پر نقاب پہننے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق مصری حکومت نے اگلے تعلیمی سال کے دوران اسکولوں میں نقاب پہننے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔ اگلا تعلیمی سال 30 ستمبر سے شروع ہونے والا ہے۔

مصری وزیر تعلیم ریڈا ہیگزی نے تصدیق کی کہ بالوں کا ڈھانپنا اختیاری ہوگا۔ اس کی بھی اس شرط سے اجازت ہوگی کہ یہ طالبہ کے چہرے کو دھندلا نہ کردے۔ بالوں کے ڈھانپنے کے لئے  کسی بھی صورت کو طے نہیں کیا جائے گا۔ مجاز ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ذریعہ اس حوالے سے رنگ کا انتخاب کیا جا سکے گا۔

وزیر نے مزید کہا کہ سرپرست کو اپنی بیٹی کے انتخاب سے متعلق آگاہ ہونا چاہیے۔ اس کے لیے اس کا انتخاب سرپرست کے علاوہ کسی اور شخص یا ادارے کے دباؤ یا جبر کے بغیر اس کی خواہش پر مبنی ہوگا۔

وزارت نے گورنریٹس میں ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کو ہدایت کی کہ وہ اس کے بارے میں سرپرست کے علم کی تصدیق کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یونیفارم کے رنگ کے تعین کے سلسلے میں اسکول کا بورڈ آف ڈائریکٹرز بورڈ آف ٹرسٹیز، والدین اور اساتذہ کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے گا۔ا سکول کے طلبا لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے مناسب اسکول یونیفارم کا رنگ منتخب کرنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ کے جاری کردہ فیصلے کو منظور کیا جائے گا۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسکول یونیفارم کو تبدیل کرتے وقت ہر تعلیمی مرحلے کے آغاز میں اس چیز کو مدنظر رکھا جانا چاہیے کہ تبدیلی کے درمیان کا عرصہ تین سال سے کم نہیں ہونا چاہیے۔ یونیفارم کو خریدنے کا اختیار بھی سرپرست پر چھوڑ دیا جائے۔کسی بھی طالب علم اور طالبہ کے لیے ایسا یونیفارم پہننا جائز نہیں ہے جو وزارت کی طرف سے متعین کردہ یونیفارم کے خلاف ہو۔