مرکزی حکومت نے وبائی امراض کا حوالہ دیتے ہوئے پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس رد کیا، بجٹ اجلاس جنوری میں ہوگا
نئی دہلی، دسمبر 15: دی انڈین ایکسپریس کے مطابق مرکز نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے اس بار پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس نہیں ہوگا۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہاد جوشی نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری کو لکھے گئے خط میں حکومت کے اس فیصلے کی تصدیق کی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے نئے زرعی قوانین پر تبادلۂ خیال کے لیے ایک مختصر سرمائی اجلاس کا مطالبہ کیا تھا۔
جوشی نے چودھری کو بتایا ’’اس وقت ہم دسمبر کے وسط میں ہیں اور بہت جلد کوویڈ 19 کی ویکسین متوقع ہے۔ اس سلسلے میں میں نے مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں سے غیر رسمی طور پر رابطہ کیا ہے اور انھوں نے جاری وبائی امراض کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے اور موسم سرما کے اجلاس سے علاحدگی اختیار کرنے کا ارادہ کیا ہے۔‘‘
جوشی نے پچھلے مہینے دہلی میں کورونا وائرس کے معاملات میں آنے والی تیزی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سردیوں کے مہینے کوروناوائرس کے انتظام کے لیے انتہائی اہم ہیں۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ اب براہ راست بجٹ اجلاس میں جانا ہی مناسب ہوگا۔
اخبار کے مطابق انھوں نے کہا ’’حکومت پارلیمنٹ کا اگلا اجلاس جلد سے جلد کرنے پر راضی ہے۔ یہ مناسب ہو گا کہ بجٹ سیشن جنوری 2021 میں کوویڈ 19 وبائی امراض کی بنا پر پیدا ہوئے غیر معمولی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے منعقد کیا جائے۔‘‘
جوشی نے کہا کہ ’’کورونا وائرس بحران نے پارلیمنٹ کے مون سون اجلاس میں بھی تاخیر کی، لیکن پھر بھی یہ پارلیمنٹ کا سب سے زیادہ مفید اجلاس ہوا، جس میں دونوں ایوانوں نے 10 اجلاسوں میں 27 بل منظور کیے۔‘‘
واضح رہے کہ مون سون اجلاس بھی کورونا وائرس بحران کا حوالہ دیتے ہوئے ساتھ دن پہلے ختم کردیا گیا تھا۔
دوسری طرف ادھیر رنجن چودھری نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ حکومت پارلیمنٹ میں سوالات کے جوابات نہیں دینا چاہتی ہے کیوں کہ وہ ابھی بھی کسانوں کے احتجاج اور دیگر معاملات پر جوابات دینے سے قاصر ہے۔