مدھیہ پردیش: کمل ناتھ حکومت پیر کو اسمبلی میں فلور ٹیسٹ کا سامنا کرے گی
نئی دہلی، 15 مارچ: مدھیہ پردیش کے گورنر لال جی ٹنڈن نے ہفتہ کی رات دیر گئے کمل ناتھ کی زیرقیادت کانگریس حکومت کی حمایت کی جانچ کے لیے بجٹ اجلاس کے پہلے دن، پیر کو ریاستی قانون ساز اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ ڈالنے کا حکم دیا۔ ٹنڈن کے اسمبلی سے صبح 11 بجے خطاب کے بعد جلد ہی ٹرسٹ ووٹ ہوگا۔
اس ہفتے کے شروع تک 2018 کے آخر میں بننے والی ریاستی حکومت کو 230 سیٹوں والی اسمبلی میں کانگریس کے 114 ممبران اسمبلی اور باقی ماندہ سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی اور آزاد امیدواروں کے ساتھ 121 ممبران اسمبلی کی حمایت حاصل تھی۔ تاہم منگل کے روز کانگریس کے 22 ممبران اسمبلی کے استعفوں نے حکومت کو خطرے میں لا دیا ہے۔ اس وقت بھارتیہ جنتا پارٹی کے 107 ایم ایل اے ہیں، جب کہ دو نشستیں خالی ہیں۔
اسمبلی کے اسپیکر این پی پرجاپتی کے ذریعے چھ سابق وزرا کے استعفے قبول کرلیے جانے کے بعد، جنھیں وزیر اعلی کی سفارش پر نکال دیا گیا تھا، فلور ٹسٹ کا حکم کمل ناتھ کے آفس میں آدھی رات کے قریب بھیجا گیا۔ انھوں نے کہا کہ بعد میں وہ دیگر 16 ایم ایل اے پر بعد میں فیصلہ لیں گے۔
ناتھ کو لکھے گئے اپنے خط میں گورنر نے کہا ’’مجھے معلوم ہوا ہے کہ 22 ایم ایل اے نے اسمبلی اسپیکر کو اپنا استعفی بھیج دیا ہے اور انھوں نے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر بھی اس کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ میں نے دونوں میڈیا کی کوریج کو توجہ کے ساتھ دیکھا ہے … انھوں نے مجھے بھی علاحدہ علاحدہ خط 10 مارچ 2020 کو بھیجا ہے اور انھی ایم ایل اے نے 13 مارچ کو ودھان سبھا اسپیکر کو اپنی استعفی سونپنے کے لیے سیکیورٹی کی درخواست کی تھی۔‘‘
انڈین ایکسپریس کے مطابق گورنر ٹنڈن نے کہا کہ فلور ٹسٹ کی کارروائی آزاد ویڈیو گرافر کے ذریعہ ریکارڈ کی جائے گی۔
واضح رہے کہ کہ جیوترا دتیہ سندھیا کے وفادار 22 ایم ایل اے نے ان کے پارٹی چھوڑنے کے بعد کانگریس سے استعفی دے دیا ہے۔ اس کے بعدسندھیا نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔