مدھیہ پردیش سیاسی بحران: آج فلور ٹیسٹ نہیں، کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے اسپیکر نے اسمبلی کو 26 مارچ تک ملتوی کیا، بی جے پی نے سپریم کورٹ کا رخ کیا
بھوپال، 16 مارچ: کورونا وائرس کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے مدھیہ پردیش کے اسپیکر این پی پرجاپتی نے پیر کو کارروائی شروع ہونے کے ایک گھنٹہ میں ہی اسمبلی کو 26 مارچ تک ملتوی کردیا۔ جب بی جے پی نے گورنر لال جی ٹنڈن کا وزیر اعلی کمل ناتھ کو لکھے خط کی بات اٹھائی تو اسپیکر نے کہا کہ یہ خط و کتابت ان کے اور گورنر کے مابین ہے۔ بجٹ اجلاس کے پہلے دن پر غور سے دیکھا جا رہا تھا کہ آیا وہ کمل ناتھ حکومت کی اکثریت ثابت کرنے کے لیے فلور ٹیسٹ لیں گے یا نہیں۔
آج صبح اسمبلی سے ایک مختصر خطاب میں گورنر ٹنڈن نے ایوان میں موجود ہر ایک کو قانون کی پاسداری کا مشورہ دیا تاکہ "مدھیہ پردیش کا وقار محفوظ رہے۔” ان کا استقبال سی ایم کمل ناتھ نے ایوان کے باہر کیا جنھوں نے ماسک پہن رکھا تھا۔ جب اسپیکر اور کانگریس کے ارکان اسمبلی بھی ماسک لگائے ہوئے دکھائی دے رہے تھے، جب کہ بی جے پی کے ممبران اسمبلی نے ماسک نہیں پہنا ہوا تھا۔
وزیر اعلی کمل ناتھ اور کانگریس کے ارکان اسمبلی نے اسمبلی میں داخل ہوتے ہی مسکراہٹیں اور فتح کا نشان دکھایا۔ اسی دوران شیو راج سنگھ چوہان کی سربراہی میں بی جے پی کے ممبران اسمبلی نے بھی اعتماد کے ساتھ داخلہ لیا۔ کمل ناتھ نے آج صبح گورنر کو لکھا کہ "اسپیکر کے فرائض میں مداخلت کرنا گورنر کے دائرہ کار میں نہیں ہے”۔ پچھلے ہفتے جیوترادتیہ سندھیا کے وفادار کانگریس کے 22 ایم ایل اے کے استعفیٰ نے ریاستی حکومت کو خاتمے کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
دریں اثنا اے این آئی کے مطابق اسمبلی ملتوی ہونے کے چند منٹ بعد بی جے پی نے اعتماد کے ووٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ شیو راج سنگھ چوہان کی سربراہی میں ایم ایل اے کا ایک گروپ راج بھون بھی پہنچ گیا ہے۔