مختصرمختصر: یوپی حکومت نے کسانوں کو احتجاج ختم کرنے اور علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا، دیگر اہم خبریں

  1. یوپی نے ریاست میں تمام مقامات پر کسان احتجاج ختم کرنے کے احکامات جاری کردیے۔ غازی پور میں کسانوں احتجاجی مقام خالی کرنے سے انکار کردیا۔ پولیس نے ٹریکٹر ریلی میں ہوئے تشدد سے متعلق ایف آئی آر میں شامل کسان رہنماؤں کے خلاف لُک آؤٹ نوٹس جاری کردیے ہیں۔ پولیس نے تشدد کے سلسلے میں ملک سے بغاوت اور یو اے پی اے کے تحت الزامات عائد کیے۔ دریں اثنا سولہ اپوزیشن جماعتوں نے صدر کے پارلیمنٹ سے خطاب کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ وہیں مغربی بنگال نے زرعی قوانین سے دستبرداری کے لیے ایک قرارداد منظور کی ہے۔
  2. ورلڈ اکنامک فورم میں وزیر اعظم مودی کا کہنا ہے کہ ’’ہندوستان میں مزید کئی کورونا وائرس ویکیسن بنائی جائیں گی۔‘‘ دریں اثنا شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹر جنرل نے بین الاقوامی مسافر پروازوں پر پابندی کو 28 فروری تک بڑھا دیا۔
  3. بمبئی ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ نابالغ کا ہاتھ تھامنا، ان کے سامنے پتلون کھولنا جنسی حملہ نہیں ہے۔ یہ فیصلہ اسی جج نے منظور کیا، جس نے کہا تھا کہ ’’جلد سے جلد کے رابطے‘‘ کے بغیر ایک نابالغ کو جنسی زیادتی کا نشانہ نہیں کہا جاسکتا۔
  4. ایس جے شنکر کا کہنا ہے کہ لداخ واقعات میں چین کی امن کی خلاف ورزی پر آمادگی ظاہر ہوئی: وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات ایک نازک موڑ پر۔
  5. ریپبلک ٹی وی نے ٹائمز ناو کی نویکا کمار کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا: ریپبلک ٹی وی نے الزام لگایا ہے کہ نویکا کمار نے میڈیا کے ایک سابق ​​ایگزیکیٹو کے ساتھ اپنے مطلوبہ واٹس ایپ چیٹس کے سلسلے میں ان کے بارے میں لاپرواہی سے بھرے بیانات دیے ہیں۔ دریں اثنا ممبئی میں کانگریس لیڈران نے ارنب گوسوامی کے خلاف شکایت درج کروائی اور مذکورہ چیٹس پر ان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
  6. اروند کیجریوال نے اعلان کیا ہے کہ عام آدمی پارٹی چھ ریاستوں میں الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے کہا پارٹی اگلے دو سالوں میں اتر پردیش، اتراکھنڈ، گوا، گجرات، ہماچل پردیش اور پنجاب میں مقابلہ کرے گی۔
  7. گجرات ہائی کورٹ نے اڈانی ہتک عزت کیس میں پرنجوئے ٹھاکرٹا کے خلاف گرفتاری وارنٹ معطل کردیا: اس ماہ کے شروع میں منڈرا میں ایک مجسٹریٹ کی عدالت نے دہلی پولیس سے کہا تھا کہ وہ صحافی کو اس کے سامنے پیش کرے۔
  8. منور فاروقی کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی گئی: عدالت نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ابتدائی طور پر اس بات کا ثبوت موجود ہے کہ فاروقی نے ’’اسٹینڈ اپ کامیڈی کے پردے میں‘‘ مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کا ارادہ کیا ہے۔