’’مجھے فخر ہے کہ میں گذشتیہ دہائیوں میں ایسا پہلا صدر رہا جس نے کوئی نئی جنگ شروع نہیں کی‘‘، ٹرپ نے اپنے الوداعی پیغام میں کہا
نئی دہلی، جنوری 20: ریاستہائے متحدہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز الوداعی تقریر میں نو منتخب صدر جو بائیڈن کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے اس تعلق سے گذشتہ ایک ہفتے کی اپنی خاموشی توڑ دی۔ بائیڈن بدھ کو امریکی صدارت کا عہدہ سنبھالیں گے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ انھیں ’’خاص طور پر گذشتہ کئی دہائیوں میں پہلا ایسا صدر ہونے پر فخر ہے جس نے کوئی نئی جنگ شروع نہیں کی۔‘‘
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے ذریعے جاری کردہ الوداعی ویڈیو میں کہا کہ ’’اس ہفتے ہم ایک نئی انتظامیہ کا افتتاح کررہے ہیں اور امریکہ کو محفوظ اور خوش حال رکھنے میں اس کی کامیابی کے لیے دعا گو ہیں۔ ہم انھیں اپنی نیک خواہشات پیش کرتے ہیں اور ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ان کی قسمت ان کے ساتھ رہے۔‘‘
تاہم ٹرمپ نے، جنھوں نے بار بار یہ دعوی کیا ہے کہ صدارتی انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، ایک بار بھی اپنی تقریر میں جو بائیڈن کا نام نہیں لیا۔
سبک دوش ہونے والے صدر نے کیپیٹل کمپلیکس میں ہونے والے تشدد کے بارے میں بھی کہا کہ تمام امریکی اس سے گھبرا گئے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’اسے کبھی برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ اب پہلے سے کہیں زیادہ ہمیں اپنی مشترکہ اقدار کو متحد کرنا اور متعصبانہ اختلافات سے بالاتر ہونا چاہیے اور اپنی مشترکہ منزل کو قائم کرنا ہوگا۔‘‘
واضح رہے کہ ٹرمپ کو ان کے حامیوں کے ذریعے امریکی دارالحکومت کی عمارت پر حملہ کرنے کے بعد سے نہیں دیکھا گیا تھا اوراس ہنگامے کے بعد ان پر فیس بک، انسٹاگرام اور ٹویٹر سمیت مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی طرف سے پابندی عائد کردی گئی تھی۔ وہ پہلے ایسے صدر ہیں جنھیں دو بار مواخذہ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ٹرمپ نے اپنی کامیابیاں بتاتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے تیزی سے کورونا وائرس کے خلاف ویکسین تیار کی اور یہ دعوی کیا کہ دوسرے صدور کے لیے ایسا ممکن نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا ’’کسی اور انتظامیہ کو 3، 4، 5، شاید 10 سال تک کا عرصہ لگتا، لیکن ہم نے نو ماہ میں کر دکھایا۔‘‘
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ان کی انتظامیہ نے صحت کی دیکھ بھال میں انتخاب اور شفافیت پیدا کی اور فوجداری انصاف میں اصلاحات منظور کیں۔
ٹرمپ بدھ الوداعی تقریب کے بعد بدھ اپنی مدت ختم ہونے سے پہلے 100 سے زائد افراد کو معافی بھی دیں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بائیڈن، جو امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف لیں گے، واشنگٹن روانہ ہوگئے ہیں۔ بائیڈن کے آنے سے قبل شہر میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے بائیڈن کی افتتاحی تقریب میں حصہ لینے سے انکار کردیا ہے۔