متھرا شاہی عید گاہ: سروے پر سپریم کورٹ کی روک برقرار، اپریل میں ہو گی سماعت
نئی دہلی،30جنوری :۔
وارانسی کے جامع مسجد گیان واپی کی سروے رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد ہندو فریق پر جوش ہو گئے ہیں ۔ اس سلسلے میں متھرا شاہی عید گاہ کا بھی سروے کے لئےپر زور اپیل شروع کردی ہے۔ شاہی عیدگاہ کے سروے سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر سپریم کورٹ نے پابندی کو برقرار رکھا ہے اور آئندہ سماعت اپریل تک ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں تمام فریقوں سے جواب داخل کرنے کے لیے بھی کہا ہے۔ اس سے قبل الہٰ آباد ہائی کورٹ نے 14 دسمبر 2023 کو شاہی عید گاہ مسجد کے سروے کو منظوری دی تھی۔ عدالت نے اسی کے ساتھ ہی جاری تنازعے پر کمیشن مقرر کرنے کے لیے بھی کہا تھا۔
بعد ازاں سپریم کورٹ میں شاہی عیدگاہ کو کرشن کی جائے پیدائش قرار دینے کے لیے ایڈووکیٹ مہک مہیشوری کی جانب سے عرضداشت داخل کی گئی تھی جسے عدالت عظمیٰ نے رواں جنوری ماہ کے شروع میں خارج کر دیا تھا۔ ساتھ ہی سروے کے لیے کمیشن مقرر کرنے پر روک لگاتے ہوئے عدالت نے ہندو فریق پر سوال اٹھایا تھا کہ آپ کی عرضی بہت غیر واضح ہے۔ آپ کو واضح طور سے بتانا ہوگا کہ آپ کیا چاہتے ہیں؟
واضح رہے کہ ’بھگوان شری کرشن وراجمان‘ اور دیگر 7 لوگوں نے ایڈووکیٹ ہری شنکر جین، وشنو شنکر جین، پربھاس پانڈے اور دیوکی نندن کے ذریعے الہ آباد ہائی کورٹ مں ایک عرضداشت داخل کرتے ہوئے سروے کا مطالبہ کیا تھا۔ عرضداشت میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھگوان شری کرشن کی جائے پیدائش مسجد کے نیچے ہے اور وہاں کئی ایسی نشانیاں ہیں جو یہ ثابت کرتی ہیں کہ مسجد پہلے ایک ہندو مندر تھا۔