لداخ جھڑپ: وزارت دفاع کی ویب سائٹ سے مئی میں چینی مداخلت کو قبول کرنے والی دستاویز ہٹائی گئی
نئی دہلی، اگست 6: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق وزارت دفاع نے اپنی ویب سائٹ سے مئی میں مشرقی لداخ میں ہندوستانی سرزمین میں چینی مداخلت کا اعتراف کرنے والی ایک دستاویز ہٹا دی ہے۔
مذکورہ دستاویز پہلی بار منگل کو وزارت دفاع کی ویب سائٹ کے نیوز سیکشن پر نمودار ہوئی تھی، لیکن اب وہ صفحہ حذف کردیا گیا ہے۔
یہ پہلا موقع تھا جب وزارت دفاع نے باضابطہ طور پر اعتراف کیا تھا کہ چینی پیپلز لبریشن آرمی نے 17 سے 18 مئی کو کگرنگ نالہ، گوگرا اور پنگونگ کے شمالی کنارے کے علاقوں میں ہندوستان کی طرف ’’حد سے تجاوز کیا۔‘‘
اس دستاویز میں ’’ایل اے سی پر چینی جارحیت‘‘ کے عنوان سے یہ بھی ذکر کیا گیا تھا کہ 5 مئی سے ہی بیجنگ کی فوجی جارحیت لائن آف ایکچول کنٹرول کے ساتھ اور خاص طور پر وادی گالوان میں بڑھتی جارہی تھی، جس کی وجہ سے ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے مابین جھڑپوں کا نتیجہ موت کی صورت میں نکلا۔
کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے حذف شدہ دستاویز کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ کیا: ’’وزیر اعظم کیوں جھوٹ بول رہے ہیں؟‘‘
واضح رہے کہ جون میں ایک کل جماعتی اجلاس میں مودی نے دعوی کیا تھا کہ لداخ میں کوئی بیرونی شخص ہندوستانی سرزمین کے اندر نہیں تھا اور نہ ہی چینی فوج کے ساتھ جھڑپ کے دوران فوج کی کوئی سرحدی چوکی بیرونی افواج کے قبضہ میں تھی۔