لاک ڈاؤن: وزارت داخلہ کے نئے رہنما خطوط کے مطابق زراعت اور کچھ منتخب سرگرمیوں کو 20 اپریل سے کام کی اجازت ہوگی

نئی دہلی، اپریل 15: دیہی علاقوں کی کچھ صنعتوں اور تمام زرعی سرگرمیوں کو 20 اپریل سے دوبارہ شروع کرنے کی اجازت ہوگی کیوں کہ ہندوستان کوویڈ 19 انفیکشن پر قابو پانے کے لیے نافذ اپنے لاک ڈاؤن میں آہستہ آہستہ نرمی لانا شروع کر رہا ہے۔ وزارت داخلہ نے بتایا کہ ان ’’ضروری سرگرمیوں‘‘ کو ملک کے کچھ مخصوص علاقوں میں ’’عوام کی مشکلات کم کرنے‘‘ کے لیے اجازت دی گئی ہے۔ تاہم ’’کنٹینمنٹ زونز‘‘ میں ایسی کسی سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی۔

وزارت نے یہ رہنما خطوط وزیر اعظم کے ذریعے لاک ڈاؤن میں 3 مئی تک توسیع کے اعلان کے ایک دن بعد آج جاری کیے۔ اس سے قبل لاک ڈاؤن 14 اپریل کو ختم ہونا تھا۔

کاشتکاری کام، بشمول نشان زد منڈیوں کے ذریعے زرعی مصنوعات کی خریداری اور زراعت کی مارکیٹنگ اور غیر ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں براہ راست اور غیر مرکزی مارکیٹنگ کی 20 اپریل کے بعد اجازت دی جائے گی۔ نئے رہنما خطوط کے مطابق ’’دیہی معیشت کو ایک محرک فراہم کرنے کے لیے دیہی علاقوں میں کام کرنے والی صنعتوں، بشمول خوراک پروسیسنگ صنعتوں، دیہی علاقوں میں سڑکوں، آب پاشی کے منصوبوں، عمارتوں کی تعمیر اور صنعتی منصوبوں اور دیہی عام کام کے مراکز کو چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔‘‘

دودھ، دودھ کی مصنوعات، پولٹری اور مویشیوں کی کاشتکاری اور چائے، کافی اور ربڑ کے باغات کی سرگرمیوں کا سلسلہ بھی 20 اپریل کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت ہوگی۔ ضروری اور غیر ضروری اشیا کی تفریق کے بغیر سامان کی نقل و حمل کی اجازت ہوگی۔

 

رہنما خطوط کے مطابق ہوائی، ٹرینوں، اور بسوں کے ذریعے بین ریاستی اور بین ضلعی تمام سفر 3 مئی تک معطل رہیں گے۔ تمام تعلیمی ادارے اور کوچنگ مراکز بھی بند رہیں گے۔

تمام معاشرتی، سیاسی، کھیلوں، مذہبی افعال، مذہبی مقامات اور عبادت گاہوں کو 3 مئی تک عوام کے لیے بند رکھا جائے گا۔ پانچ یا زیادہ لوگوں کے کسی بھی اجتماع کی اجازت نہیں ہوگی۔ ضلع مجسٹریٹ کے ذریعے شادیوں اور جنازوں کو باقاعدہ بنایا جائے گا۔ ہر اجتماع میں لوگوں کو معاشرتی فاصلاتی اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔

کام کے مقامات کے ساتھ ساتھ عوامی مقامات پر بھی ماسک کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور عوامی مقامات پر تھوکنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ شراب، گٹکا اور تمباکو کی فروخت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔