لاک ڈاؤن: مرکز نے تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں سے تارکین وطن مزدوروں کو کھان، ادویات اور مشاورت فراہم کرنے کو کہا

نئی دہلی، اپریل 13: اتوار کے روز مرکز نے تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں سے کہا ہے کہ وہ ملک بھر میں شیلٹر ہاؤسز میں رہائش پذیر تارکین وطن مزدوروں کے لیے کھانا، شیلٹر، دوائی، موبائل اور ویڈیو کال کی سہولیات کی فراہمی اور مشاورت سمیت فلاحی اقدامات اٹھائے۔ وزارت داخلہ نے ریاستوں اور مرکزی علاقوں سے ایسے معاملات میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرنے کو کہا۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ امدادی کیمپوں میں مقیم تارکین وطن مزدوروں کو مناسب طبی سہولیات، صاف پانی، خوراک اور صفائی ستھرائی کی فراہمی لازمی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ تربیت یافتہ مشیران یا تمام مسلک سے تعلق رکھنے والے کمیونٹی رہنماؤں کو امدادی کیمپوں کا دورہ کرنا چاہیے، تاکہ تارکین وطن کو درپیش کسی بھی پریشانی کو حل کیا جا سکے۔ عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا تھا کہ پولیس اور دیگر حکام کو تارکین وطن مزدوروں کے خوف اور اضطراب کو سمجھنا چاہیے۔

وزارت داخلہ نے ریاستوں اور مرکزی علاقوں سے یہ بھی کہا کہ وہ وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے اس حکم کی تعمیل کریں کہ تارکین وطن کو نفسیاتی سماجی مسائل سے نمٹنے میں مدد دی جائے۔ وزارت صحت نے کہا تھا کہ تارکین وطن اپنے نئے ماحول سے کم واقف ہیں جس میں وہ عارضی طور پر رہتے ہیں اور مختلف معاشرتی، نفسیاتی اور جذباتی صدمے کا شکار ہیں۔

پچھلے کچھ دنوں سے کیمپوں میں رہائش پزیر تارکین وطن مزدوروں کی طرف سے بےچینی، احتجاج اور تشدد کی خبریں آرہی ہیں۔

10 اپریل کو گجرات میں سورت کی ٹیکسٹائل کی صنعت میں ملازم سیکڑوں مزدوروں نے سڑکوں پر نکل کر حکومت سے مطالبہ کیا کہ نقل و حمل کو بحال کیا جائے اور انھیں اپنے گاؤں واپس جانے دیا جائے۔ وہاں تشدد بھی ہوا جس کے بعد پولیس نے 80 مزدوروں کو گرفتار کرلیا۔

وہیں عملے کے ساتھ کھانے پر تنازعہ کے بعد 11 اپریل کو تارکین وطن مزدوروں نے مبینہ طور پر نئی دہلی کے کشمری گیٹ میں تین شیلٹر ہوم نذر آتش کردیے۔ پولیس نے بتایا کہ عملے نے پچھلے دن مزدوروں کو زدوکوب کیا، جس کے بعد چار مزدور یومونا ندی میں کود پڑے تھے، جن میں سے ایک ڈوب گیا۔