لاک ڈاؤن غیر منظم معاشی شعبے پر تیسرا بڑا حملہ تھا، وزیر اعظم نے لوگوں کو گمراہ کیا: راہل گاندھی
نئی دہلی، ستمبر 9: ہندوستانی معیشت سے متعلق ویڈیو سیریز کے چوتھے اور آخری حصے میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ کہہ کر ملک کو ’’گمراہ‘‘ کیا کہ کوویڈ 19 وبائی بیماری کے خلاف جنگ 21 دن میں جیت لی جائے گی۔
راہل گاندھی نے کہا کہ کوویڈ 19 کے بجائے ان 21 دنوں میں ’’غیر منظم معاشی شعبے کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔‘‘
انھوں نے کہا کہ غیر منصوبہ بند لاک ڈاون، جس کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے نافذ کیا گیا تھا، غیر منظم ہندوستانی معیشت پر ’’تیسرا حملہ‘‘ تھا۔ اس سلسلے کے ابتدائی حصوں میں انھوں نے ’’نوٹ بندی‘‘ اور ’’جی ایس ٹی کے غلط عمل درآمد‘‘ کو دیگر دو وجوہات کے طور پر درج کیا ہے، جن کی وجہ سے معیشت پر گہرا منفی اثر پڑا۔
گاندھی نے کہا ’’وہ غریب، جو چھوٹے اور درمیانے کاروبار میں کام کرتے ہیں، یومیہ مزدور ہیں۔ وہ ہر دن وہی کھاتے ہیں جو وہ کماتے ہیں۔ جب آپ نے اطلاع دیے بغیر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تو آپ نے ان پر حملہ کردیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لڑائی 21 دن کی ہوگی اور غیر منظم شعبے کی ریڑھ کی ہڈی 21 دن میں ٹوٹ گئی۔‘‘
انھوں نے کہا کہ حکومت نے کانگریس پارٹی کے بار بار دیے گئے اس مشورے پر عمل نہیں کیا کہ غریبوں کی مدد کے لیے NYAY کے خطوط پر نقد رقم کی منتقلی کی جائے۔
گاندھی نے کہا ’’ہم نے تجویز پیش کی کہ چھوٹے اور درمیانے کاروبار کے لیے آپ کو ایک پیکیج تیار کرنا چاہیے۔ انھیں بچانے کی ضرورت ہے۔ اس امدادی رقم کے بغیر وہ زندہ نہیں رہ پائیں گے، لیکن حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ اس کے بجائے حکومت نے 15 سے 20 امیر لوگوں کو لاکھوں کروڑوں کی ٹیکس چھوٹ دے دی۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ ’’لاک ڈاؤن ناول کورونا وائرس پر حملہ نہیں تھا بلکہ یہ ہندوستان کے غریبوں پر حملہ تھا۔ یہ ہمارے نوجوانوں کے مستقبل پر حملہ تھا۔ لاک ڈاؤن مزدوروں، کسانوں اور چھوٹے دکانداروں پر حملہ تھا۔ یہ ہمارے غیر منظم معاشی شعبے پر حملہ تھا۔‘‘