لاک ڈاؤن: اجمیر درگاہ انتظامیہ نے پھنسے ہوئے عقیدت مندوں کو گھروں تک پہنچانے کے لیے مرکز اور ریاستی حکومت کی مدد طلب کی

نئی دہلی، 20 اپریل: اجمیر شریف درگاہ انتظامیہ کمیٹی نے مرکزی اور ریاستی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ہزاروں پھنسے ہوئے عقیدت مندوں کو ان کے آبائی مقامات تک پہنچانے کے انتظامات کریں۔

مرکزی اور ریاستی حکومت کو بھیجے گئے علاحدہ خطوط میں انتظامیہ نے کہا کہ 23 مئی کی شام لاک ڈاؤن کے اچانک اعلان کے بعد عقیدت مند اجمیر نہیں چھوڑ پائے ہیں۔ عقیدت مندوں کو جانے کے لیے کافی وقت نہیں ملا اور اس کے علاوہ بس اور ٹرین جیسی تمام ٹرانسپورٹ خدمات نے بھی لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد کام کرنا بند کردیا۔

عقیدت مند ابھی درگاہ مینجمنٹ کے زیر انتظام گیسٹ ہاؤسز، مینجمنٹ کمیٹی کے ممبروں، ’’خادموں‘‘ کے گھروں اور نجی ہوٹلوں میں رہ رہے ہیں۔ ان کے کھانے پینے اور رہنے کا خرچ خود انتظامیہ کمیٹی ہی برداشت کر رہی ہے۔

اس کے علاوہ ہزاروں ہوٹل ملازمین بھی شہر میں پھنسے ہوئے ہیں۔ وہ اجمیر کو چھوڑ کو اپنے آبائی مقامات جانا چاہتے ہیں کیوں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر میں کوئی کام نہیں ہے۔

انتظامیہ کمیٹی کے حاجی ایس ایم حمید چشتی نے انڈیا ٹومورو کو فون پر بتایا کہ انھوں نے اس معاملے کو تقریباً ایک ہفتہ پہلے ہی مرکزی اور راجستھان حکومتوں کے سامنے اٹھایا ہے، لیکن ابھی تک اس پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہاں پورے ہندوستان سے 3000 سے زیادہ پھنسے ہوئے عقیدت مند ہیں، جن میں مغربی بنگال سے 744، اترپردیش سے 569، آندھرا پردیش سے 601، بہار سے 271، مہاراشٹر سے 255، کرناٹک سے 356، جھارکھنڈ سے 75، گجرات سے 75 اور دہلی سے 28 عقیدت مند شامل ہیں۔

چشتی نے کہا ’’عقیدت مندوں کی مناسب دیکھ بھال کی جارہی ہے اور اللہ کے فضل و کرم سے درگاہ کیمپس میں ابھی تک کوویڈ 19 کا کوئی واقعہ نہیں ملا ہے۔‘‘

چشتی نے مزید کہا ’’اجمیر کی درگاہ کمیٹی، انجمن سید زدگان، خدامِ اجمیر، چشتی فاؤنڈیشن اور انجمن شیخ زدگان نے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت، ریاستوں کے وزرائے اعلی اور مرکزی وزیر پیوش گوئل سے مشترکہ طور پر عقیدت مندوں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کے لیے ٹرینوں اور بسوں کے خصوصی انتظام کی اپیل کی ہے۔‘‘

کمیٹی نے اجمیر سے مغربی بنگال اور اجمیر سے چنئی جانے والی خصوصی ٹرینوں اور ریلوے اسٹیشنوں سے بسوں کے متعلق بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ متعلقہ ریلوے اسٹیشنوں پر پہنچنے کے بعد عقیدت مند اپنی رہائش گاہوں تک پہنچ سکیں۔

پیپلز یونین فار سول لبرٹیز (پی یو سی ایل)، جماعت اسلامی ہند (راجستھان حلقہ)، این اے پی ایم (راجستھان)، سنٹر فار ایکویٹی اسٹڈیز، پنک سٹی حج اینڈ ایجوکیشن ویلفیئر سوسائٹی، ہیلپنگ ہینڈس، بھارت گیان وگیان سمیتی، سوچنا کا ادھکار سمیتی، مزدور کسان شکتی سنگٹھن، راجستھان اسنگھٹٹ مزدور یونین اور نرمان ایوم جنرل مزدور یونین نے راجستھان حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اجمیر درگاہ کے عقیدت مندوں کا معاملہ مرکزی حکومت کے سامنے اٹھائے اور ان کے آبائی مقامات پر منتقل ہونے کو یقینی بنائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر مرکزی حکومت کوٹہ سے یوپی کے طلبا کو ان کے آبائی مقام پر منتقل کرنے کا بندوبست کرسکتی ہے تو مرکزی حکومت کو بھی اجمیر کے پھنسے ہوئے عقیدت مندوں کو بچانے اور ان کی رہائش گاہوں پر بحفاظت چھوڑنے کا انتظام کرنا چاہیے۔

ان تنظیموں کے نمائندوں نے بتایا کہ اجمیر کی ضلع انتظامیہ کو تمام عقیدت مندوں کے فون نمبر اور پتے سمیت تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ان میں سے بیشتر کے پاس پیسے ختم ہوچکے ہیں اور اب وہ ’’خادم‘‘ اور انتظامیہ کے ممبروں کی رہائش گاہوں میں رہ رہے ہیں اور لاک ڈاؤن کے باعث اخراجات برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، انھوں نے کہا کہ اب ضروری ہے کہ ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے تا کہ بغیر کسی تاخیر کے ان لوگوں کو ان کے گھر پہنچایا جا سکے۔ لاک ڈاؤن کی میعاد میں 3 مئی تک توسیع کے بعد یہ سب سے زیادہ ضروری ہوگیا ہے۔