قومی سلامتی ایکٹ کے تحت ڈاکٹر کفیل خان کی نظربندی میں 3 ماہ کی توسیع
نئی دہلی، اگست 17: پی ٹی آئی کے مطابق اتوار کو اتر پردیش حکومت نے قومی سلامتی ایکٹ کے تحت ڈاکٹر کفیل خان کی نظربندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔
واضح رہے کہ 10 دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں ڈاکٹر کفیل خان 29 جنوری سے جیل میں ہیں۔
خان کو 29 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس معاملے میں علی گڑھ کی ایک عدالت کے ذریعے 10 فروری کو ان کی ضمانت منظور کرنے کے باوجود انھیں متھرا جیل سے رہا نہیں کیا گیا تھا اور اس کے بجائے تین دن بعد ان کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر دیا گیا اور ان کی نظربندی برقرار رہی۔
12 اگست کو سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ سے ڈاکٹر خان کی رہائی سے متعلق درخواست پر 15 دن کے اندر فیصلہ کرنے کو کہا تھا۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس اے ایس بوپنا اور وی رام سبرامنیم پر مشتمل بنچ نے ڈاکٹر خان کی والدہ نزہت پروین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران یہ حکم دیا تھا۔
پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق ڈاکٹر خان کی نظربندی میں توسیع کا حکم 4 اگست کو آیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے ’’یوپی کی مشاورتی کونسل کی رپورٹ اور ضلعی مجسٹریٹ علی گڑھ سے حاصل کردہ رپورٹ کے مطابق گورنر آنند بین پٹیل نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کفیل خان کی نظربندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کی جائے۔ اس کے نتیجے میں اب کفیل 13 نومبر 2020 تک جیل میں ہی رہیں گے۔‘‘