غزہ میں اسرائیلی جارحیت کےخلاف امریکی یونیور سٹیوں میں احتجاج میں شدت
امداد کی فراہمی کے لیے برطانیہ کی فوج کی تعیناتی پر غور،برطانیہ انسانی امداد فراہم کرنے کے لئے غزہ کی پٹی میں فوج بھیج سکتا ہے
غزہ ،28اپریل :۔
غزہ گزشتہ سات ماہ کی اسرائیلی بمباری میں تباہ ہو چکا ہے۔ وہاں انسانی زندگی انتہائی مشکل دور سے گزر رہی ہے ۔امداد کے نام پر معمولی چیزیں ہی اسرائیلی حکام کی اجازت سے پہنچ رہی ہیں ۔دریں اثنا غزہ میں تباہی اور انسانی زندگی کے وجود کو خطرے میں دیکھتے ہوئے اسرائیل کے حامی ملک اب امداد پر غور کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق برطانیہ انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے غزہ کی پٹی میں اپنی فوج بھیج سکتا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کے سب سے بڑے حامی مل امریکہ میں غزہ کی حمایت اور جنگ بندی کے لئے یونیور سٹیوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے اور یہ احتجاج گزرے وقت اور حکام کی سختی کے باوجود مزید شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔
غزہ میں امداد کے تعلق سے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ برطانیہ کی بحریہ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے ‘غزہ میں سمندرسے براہ راست انسانی امداد پہنچانے کی اجازت دینے کے لئے ایک عارضی بندرگاہ’ کی تعمیر میں مدد کے لئے ایک آر ایف اے کارڈیگن خلیجی جہاز روانہ کیا ہے۔
دوسری جانب امریکہ میں اسرائیل کی مخالفت اور فلسطین کی حمایت میں احتجاج ومظاہروں میں شدت آتی جا رہی ہے۔ خبروں کے مطابق لاس اینجلس کے ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ٹیمپ کیمپس میں فلسطین کے حق میں احتجاج میں حصہ لینے والے کل 69 مظاہرین کو ہفتہ کے روز ’یونیورسٹی کی پالیسی کی خلاف ورزی‘ کے لئے گرفتار کیا گیا ہے۔ تمام گرفتاریاں فینکس میٹروپولیٹن علاقے میں پبلک ریسرچ یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس میں کی گئیں ہیں۔
یونیورسٹی کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین کو ’یونیورسٹی کی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، غیر مجاز کیمپنگ کے بعد تجاوز کے الزام میں‘ ہفتہ کے روز علی الصبح گرفتار کریا گیا ہے‘ ۔ غزہ میں طویل تنازعہ ایک انسانی تباہی میں تبدیل ہونے کے باعث اسرائیلی فوجی کارروائی کے خلاف مظاہرے امریکہ بھر کے بڑے یونیورسٹی کیمپس تک پھیل رہے ہیں اور سینکڑوں افراد گرفتار ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ فلسطینی تحریک حماس نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر راکٹ حملہ کیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملہ کردیا جو ہنوز جاری ہے۔ اسرائیل نے یہ حملہ حماس کے جنگجوؤں کو ختم کرنے و یرغمالیوں کو بچانے کے لیے شروع کیے تھے۔ مقامی حکام کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 34 ہزار 300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔