غزہ :جنوبی افریقہ کا عالمی عدالت انصاف سے اسرائیل کے خلاف ہنگامی سخت ہدایات جاری کرنے کا مطالبہ

غزہ،07مارچ :۔

غزہ میں اسرائیلی افواج کے ذریعہ معصوم اور بے گناہ شہریوں کے قتل کا سلسلہ جاری ہے۔جنوبی افریقہ کے ذریعہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ کرنے اور عدالت کی جانب سے سخت ہدایات جاری ہونے کے باوجود اسرائیلی حکام اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں اور فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ایک بار پھر جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف کا رجوع کیا ہے اور پھر سے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت انصاف اسرائیل کے خلاف سخت اور ہنگامی ہدایات جاری کرے۔جنوبی افریقہ نے غزہ میں آنے والے قحط کا حوالہ دیتے ہوئے ہنگامہ اقدامات کا حکم جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔جنوبی افریقہ نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل عدالت انصاف کے پچھلے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اپنی درخواست میں جنوبی افریقہ نے متنبہ کیا کہ غزہ میں فلسطینیوں کو بھوک کا سامنا ہے اور عدالت سے کہا کہ وہ تمام فریقین کودشمنی بند کرنے اور تمام اسیروں اور نظربندوں کو رہا کرنے کا حکم دے۔جنوبی افریقہ نے بھی خبردار کیا کہ غزہ کے لوگ انتظار نہیں کر سکتے۔

جنوبی افریقہ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ "سب سے زیادہ قحط کا خطرہ اب ظاہر ہو گیا ہے۔ عدالت کو فوری طور پر اور مؤثر طریقے سے اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ اس کے جن حقوق کو نسل کشی کے کنونشن کے تحت خطرہ لاحق ہے، کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے آنے والے سانحے کو روکنے کے لیے ابھی کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت سے یہ بھی کہا کہ اسرائیل غزہ میں "قحط اور بھوک سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر درکار بنیادی خدمات اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرے”۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جنوری میں جنوبی افریقہ کے ذریعہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں معاملہ اٹھانے کے بعد  عالمی عدالت نے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ کسی بھی ایسی کارروائی سے باز رہے جو اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کے تحت آتا ہے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی فوجیں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی کوئی کارروائی نہ کریں۔

فروری میں، جنوبی افریقہ نے آئی سی جے کے پاس ایک "فوری درخواست” دائر کی تھی کہ آیا اس پر غور کیا جائے کہ آیا رفح کو نشانہ بنانے والی اسرائیل کی فوجی کارروائیاں عدالت کے 26 جنوری کو دیے گئے عارضی احکامات کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30,717 فلسطینی ہلاک اور 72,156 زخمی ہو چکے ہیں۔عالمی عدالت انصاف کی جانب سے سخت ہدایات کے باوجود اسرائیلی افواج اپنی ضد پر قائم ہیں اور غزہ میں لگا تار فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ روز بھوک اور پیاس سے پریشان غزہ کے لاچار فلسطینی امداد کے انتظار میں کھڑے تھے مگر اسرائیلی افواج نے اچانک ان پر گولی باری شروع کر دی جس میں سیکڑوں کی تعداد میں امداد کا انتظار کر رہے فلسطینی شہید ہو گئے۔