عدالت 9 نومبر کو ارنب گوسوامی کے عدالتی ریمانڈ پر پولیس کی درخواستوں پر سماعت کرے گی
ہفتہ(7؍نومبر) کے روز رائے گڑھ ضلع کے علی باغ کے سیشن کورٹ نے 9 نومبر کو پولیس کی نظر ثانی کی درخواست کو سماعت کے لئے پوسٹ کیا، جس میں ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف چیف ارنب گوسوامی کو،جن پر 2018میں پیش آئے خودکشی کے ایک معاملے میں ملوث ہونے کا الزام ہے، عدالتی تحویل میں لیے جانے سے متعلق مجسٹریٹ کے حکم کوچیلنج کیا گیا تھا ۔
علی باغ ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ نے یہ حکم اس بات کے بعد منظور کیا کہ ممبئی ہائی کورٹ اس وقت گوسوامی اور اس کیس کے دو دیگر ملزمان فیروز شیخ اور نتیش سردا کی عبوری ضمانت طلب کرنے اور ان کی ‘غیر قانونی گرفتاری’ کو چیلنج کرنے کی درخواستوں کی سماعت کررہی ہے۔
پولیس نے اپنی درخواست میں سیشن عدالت سے نچلی عدالت کے حکم کو کالعدم قرار دینے اور ان تینوں ملزموں کی تحویل میں دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
گوسوامی کو اس معاملے کے سلسلے میں بدھ(4؍نومبر) کی صبح ممبئی میں ان کی لوئر پریل رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
انھیں علی باغ پولیس اسٹیشن لے جایا گیا اور بعد میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سنینا پنگلے کے سامنے پیش کیا گیا۔
بدھ کی رات دیر گئے یہ حکم منظور کرتے ہوئے مجسٹریٹ نے تینوں کو پولیس تحویل میں لینے کا مطالبہ کرنے سے انکار کردیا اور انہیں 18 نومبر تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
علی باغ پولیس نے پوچھ گچھ کے لئے گوسوامی کی 14 دن کی ریمانڈ طلب کی تھی۔
گوسوامی کو فی الحال ایک مقامی اسکول میں رکھا گیا ہے ، جسے علی باغ جیل کے لئے کوویڈ 19 سینٹر نامزد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ2018 میں ، انٹیرئر ڈیزائنر انوے نائک اور ان کی والدہ کمودنی نائک نے ملزموں کی کمپنیوں کی جانب سے مبینہ واجبات کی عدم ادائیگی پر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا تھا۔
اس سال مئی میں ، مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے انوے نائک کی بیٹی ادنیا نائک کی شکایت کے بعد اس معاملے میں نئی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔