شیو سینا نے لیڈر نے ’’کراچی سویٹس‘‘ کے مالک سے دکان کا نام بدل کر مراٹھی میں رکھنے کے لیے کہا
ممبئی، 19 نومبر: شیوسینا کا ایک لیڈر ایک وائرل ویڈیو میں ممبئی کی ایک مٹھائی کی دکان کے مالک سے اس کی دکان کا نام ’’کراچی سویٹس‘‘ تبدیل کرنے کے لیے کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے راوت نے دعوی کیا کہ یہ شیوسینا کا سرکاری مطالبہ نہیں تھا۔
شیو سینا لیڈر نتن ننداگاونکر کے فیس بک پروفائل پر شائع کردہ تین منٹ سے زیادہ طویل ویڈیو میں وہ باندرا ویسٹ میں واقع دکان کے مالک سے بات کرتے دکھائی دے رہا ہے۔ وہ کہتا ہوا سنا جا سکتا ہے کہ ’’آپ کے آباؤ اجداد پاکستان سے ہیں۔ تقسیم کے دوران آپ ملک میں آئے تھے اور آپ کا استقبال ہے۔ مجھے کراچی نام سے نفرت ہے۔ یہ شہر پاکستان میں دہشت گردوں کا گڑھ ہے۔‘‘
اس کے بعد سینا لیڈر نے مٹھائی کی دکان کے مالک سے کہا کہ وہ دکان کا نام تبدیل کرکے ’’مراٹھی میں‘‘ کچھ رکھے۔ اس نے کہا ’’آپ بینر میں اپنے باپ دادا کا نام لکھ سکتے ہیں … میں ان کا احترام کرتا ہوں۔ آپ پاکستان سے آئے تھے لیکن یہ آپ کا گھر ہے۔ آپ کو یہ کرنا پڑے گا (یعنی نام تبدیل کریں)۔ ہم کاروبار میں آپ کی مدد کریں گے۔ میں آپ کو وقت دوں گا … نام کو مراٹھی کے کسی لفظ میں تبدیل کریں۔‘‘
نندگاونکر نے مزید کہا کہ وہ 15 دن میں ایک بار پھر دکان کا دورہ کرے گا اور دعوی کیا کہ وہ اسٹور کے مالک کی باضابطہ مدد کرے گا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ اس ویڈیو کو کب شوٹ کیا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق اس دکان کے مالک نے نندگاوںکر کے دورے کے بعد اخبارسے اپنی دکان کے نام سے لفظ ’’کراچی‘‘ کو ڈھک دیا ہے۔
دکان کے مالک نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا ’’میں اس مسئلے پر کسی قسم کی پریشانی نہیں چاہتا ہوں۔ میں نے اپنے وکلاء سے مشورہ کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں میں سائن بورڈز سے نام ’’کراچی‘‘ تبدیل کرسکتا ہوں یا نہیں۔‘‘
دریں اثنا شیو سینا کے سینئر لیڈر سنجے راوت نے ٹویٹ کر واضح کیا کہ یہ پارٹی کا سرکاری موقف نہیں ہے۔ انھوں نے ٹویٹ کیا ’’کراچی بیکری اور کراچی سویٹس پچھلے 60 سالوں سے ممبئی میں ہیں۔ ان کا پاکستان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اب ان کے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے۔ ان کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ شیوسینا کا سرکاری موقف نہیں ہے۔‘‘
Karachi bakery and karachi sweets have been in mumbai since last 60 years. They have nothing to do with Pakistan . It makes no sense to ask for changing their names now.Demand for changing their name is not shivsena’s official stance.
— Sanjay Raut (@rautsanjay61) November 19, 2020