شیو سینا نے بی جے پی سے علاحدگی اختیار کی ہے، ’’ہندوتوا‘‘ سے نہیں: ادھو ٹھاکرے
نئی دہلی، مارچ 08: مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کے روز کہا کہ شیوسینا بھارتیہ جنتا پارٹی سے الگ ہوگئی ہے لیکن ہندوتوا کے نظریے سے نہیں۔ ٹھاکرے گذشتہ سال وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد اتر پردیش کے شہر ایودھیا کے اپنے پہلے دورے میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
ٹھاکرے نے کہا ’’میں نے بھارتیہ جنتا پارٹی سے علاحدگی اختیار کی ہے، ہندوتوا سے نہیں۔ بی جے پی ہندوتوا نہیں ہے۔ ہندوتوا الگ چیز ہے اور میں نے اس سے علاحدگی اختیار نہیں کی ہے۔‘‘
شیوسینا مہاراشٹر وکاس اگھاڈی اتحاد کی قیادت کرتی ہے، جس میں کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی بھی شامل ہے۔ یہ اتحاد سابق اتحادی بی جے پی سے اختلاف کے بعد تشکیل دیا گیا تھا جب اکتوبر 2019 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے بعد شیوسینا اقتدار میں شراکت کے معاہدے تک نہیں پہنچ سکی تھی۔
انھوں نے کہا ’’میں یہاں رامللہ کا فیض حاصل کرنے کے لیے حاضر ہوں۔ آج میرے ساتھ اپنے ’بھگوا‘ (زعفرانی) خاندان کے متعدد افراد موجود ہیں۔‘‘
شیوسینا کے سربراہ نے مہاراشٹرا حکومت کی جانب سے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے ایک کروڑ روپیے کے عطیہ کا بھی اعلان کیا۔ انھوں نے اترپردیش کے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ سے جمعہ کو مندر کی تعمیر کے بارے میں بھی بات کی۔