شہریت ترمیمی قانون: ناگالینڈ کے کئی حصوں میں معمولات زندگی متاثر
نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے ناگا طلبہ یونین (این ایس ایف) کے ذریعے چھے گھنٹے کے بند کے درمیان ناگالینڈ کے کئی حصوں میں ہفتوں کواسکول، کالج اور بازار بند رہے۔ وہیں گوہاٹی اور ڈبروگڑھ میں لگائے گئے کرفیو میں کچھ گھنٹوں کی ڈھیل دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ آسام میں پرتشدد مظاہروں کو روکنے کے لیے راجدھانی گوہاٹی اور دیگر مقامات پرفوج اور آسام رائفلس کے آٹھ دستے تعینات کیے گئے ہیں۔
افسروں نے بتایا کہ ناگا طلبہ یونین (این ایس ایف)کے ذریعے چھے گھنٹے کے بند کی وجہ سے ناگالینڈ کے کئی حصوں میں معمولات زندگی متاثر ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان علاقوں سے اب تک کوئی ناخوشگوار واقعہ سامنے نہیں آیا ہے۔ مظاہرین امتحانات میں شامل ہونے جا رہے طالب علموں، کام پر جا رہے طبی ملازمین، میڈیا ملازمین اور شادیوں میں شامل ہونے جا رہے لوگوں کو سڑکوں سے جانےدے رہے ہیں۔
ریاست کی راجدھانی کوہیما میں بھی بند کی وجہ سے زیادہ تر تجارتی ادارے نہیں کھلے، جس سے پورا علاقہ سنسان پڑا رہا۔این ایس ایف کے نائب صدر ڈی اے وی یانو نے شہریت ترمیم قانون کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں نارتھ ایسٹ کے لوگوں کے جذبات کو دھیان میں نہیں رکھا گیا۔
(ایجنسیاں)