شرجیل امام پولیس کو تحقیقات کے لیے مزید وقت کی اجازت دینے کے عدالتی حکم کے خلاف دہلی ہائی کورٹ پہنچے
نئی دہلی، مئی 12: جواہر لال نہرو یونی ورسٹی کے سابق طالب علم شرجیل امام نے ٹرائل کورٹ کے ذریعے پولیس کو مزید تحقیقات کے لیے وقت دینے کے خلاف پیر کو دہلی ہائی کورٹ میں رجوع کیا۔ اس درخواست پر 14 مئی کو سماعت ہونے کا امکان ہے۔
احتجاج کے سلسلے میں امام پر سخت غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے۔ ترمیم شدہ یو اے پی اے حکومت کو افراد کو دہشت گرد قرار دینے کی اجازت دیتی ہے اور قومی تفتیشی ایجنسی کے مزید افسران کو معاملات کی تحقیقات کا اختیار دیتی ہے۔ ایکٹ کے تحت فرد جرم عائد کیے جانے والے شخص کو سات سال تک قید ہوسکتی ہے۔
ٹرائل کورٹ نے 25 اپریل کو دہلی پولیس کو ان کی تحقیقات کے لیے 90 دن اور اس سے زیادہ کا وقت دیتے ہوئے یہ حکم جاری کیا تھا۔ امام کو 28 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ تحقیقات کو مکمل کرنے کی قانونی مدت 27 اپریل کو ختم ہو چکی ہے۔
جے این یو کے سابق طالب علم نے اس بنیاد پر ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے کہ اس معاملے میں ڈیفالٹ ضمانت منظور کی جائے، اس وجہ سے کہ انکوائری کا فیصلہ متعینہ دن کے اندر نہیں لیا گیا تھا۔ اس سے قبل ٹرائل کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔