شاہین باغ کی دبنگ دادیوں نے یوم جمہوریہ پر لاکھوں لوگوں کے ساتھ ترنگا لہرایا

نئی دہلی، جنوری 26: سی اے اے-این آر سی-این پی آر کے خلاف ملک گیر مظاہروں کے مرکز شاہین باغ میں اتوار کی صبح یوم جمہوریہ منانے کے لیے لاکھوں افراد نے قومی پرچم لہرایا اور قومی ترانہ گایا اور ہر حال میں آئین کی حفاظت کا حلف لیا۔

40 دن سے زیادہ سے جاری رہنے والے احتجاج کا چہرہ شاہین باغ کی’’دبنگ دادیوں‘‘ کے نام سے مشہور دادیوں نے لاکھوں لوگوں کی موجودگی میں ترنگا پھہرایا۔

لوگوں نے ہاتھوں میں قومی جھنڈے تھامے ہوئے تھے جبکہ بہت سارے مرد و خواتین نے ترنگے کے لباس پہنے ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ پندرہ دسمبر سے دہلی کے شاہین باغ کے لوگ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) اور شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کے حکومتی اقدام کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

پچھلے ڈیڑھ مہینوں میں چوبیس گھنٹے اور خواتین کے زیرقیادت شاہین باغ احتجاج نے ملک بھر کے 34 شہروں اور قصبوں میں 50 سے زائد مقامات پر متنازعہ شہریت کے قانون کے خلاف اسی طرح کے شب و روز احتجاج کو جنم دیا ہے۔ صرف دہلی میں شاہین باغ نوعیت کے مظاہرے 12 مقامات پر ہورہے ہیں۔

روہت ویمولا کی والدہ رادھیکا ویمولا اور حافظ جنید کی والدہ سائرہ بانو بھی پرچم کشائی کے وقت شاہین باغ کی دادیوں کے ساتھ کھڑی تھیں۔ حیدرآباد یونی ورسٹی کے ریسرچ اسکالر روہت نے کیمپس میں امتیازی سلوک کے بعد خودکشی کرلی تھی جب کہ جنید کو عید سے تین دن پہلے ہی ہریانہ میں چلتی ٹرین میں لوگوں نے چاقو سے وار کرکے قتل کردیا تھا۔