سی اے اے مخالف کارکن اکھل گوگوئی آسام کی مجوزہ نئی علاقائی پارٹی کی طرف سے وزیر اعلیٰ کے امیدوار ہوں گے
گوہاٹی، اگست 23: کرشک مکتی سنگرام سمیتی (کے ایم ایس ایس) نے کہا ہے کہ جیل میں قید شہریت ترمیمی قانون مخالف کارکن اکھل گوگوئی ایک نئی علاقائی سیاسی جماعت کی طرف سے وزیر اعلیٰ کے امیدوار ہوں گے۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب اپوزیشن کانگریس نے 2021 کے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے اتحادیوں سے مقابلہ کرنے کے لیے آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ اور دیگر ’’ہم خیال جماعتوں‘‘ کے ساتھ مل کر ’’عظیم اتحاد‘‘ تشکیل دینے کا اقدام شروع کیا ہے۔
کے ایم ایس ایس کے صدر بھاسکو ڈی سیکیہ نے ہفتے کی شام صحافیوں کو بتایا ’’ہم نے ایک سیاسی پارٹی تشکیل دینے اور اگلے ریاستی انتخابات میں اکھل گوگوئی کو وزیر اعلی کا چہرہ بنا کر انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ مسٹر گوگوئی کے جیل سے رہا ہونے کے بعد پارٹی کے نام کا فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گوگوئی دسمبر 2019 سے جیل میں ہیں، جب قومی تحقیقاتی ایجنسی نے یو اے پی اے کی دفعات کے تحت انھیں کالعدم کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤ نواز) سے منسلک ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ان پر سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران لوگوں کو تشدد پر اکسانے کا بھی الزام ہے، جس کی وجہ سے آسام میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
کے ایم ایس ایس کو امید ہے کہ مسٹر گوگوئی کو دو ماہ کے اندر رہا کردیا جائے گا۔
کے ایم ایس ایس اور آل آسام اسٹوڈنٹس یونین (اے اے ایس یو) آسام میں سی اے اے مخالف تحریک کو دو الگ الگ گروپوں کی حیثیت سے پیش کررہی ہے۔ جب کہ کے ایم ایس ایس کا دعویٰ ہے کہ 70 سے زیادہ سماجی اور برادرانہ تنظیمیں اس کے ساتھ ہیں، وہیں اے اے ایس یو 30 ایسے گروہوں کی حمایت کا حوالہ دیتا رہا ہے۔