سی اے اے مخالف احتجاج: ڈاکٹر کفیل خان کی ضمانت کی درخواست پر الہ آباد ہائی کورٹ نے مرکز اور یوپی حکومت سے جواب طلب کیا
اتر پردیش، اگست 6: الہ آباد ہائی کورٹ نے سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت زیر حراست ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کے مطالبے کے معاملے میں مرکز اور اتر پردیش حکومت سے اپنے جوابات داخل کرنے کو کہا ہے۔
جسٹس منوج مشرا اور دیپک ورما پر مشتمل بنچ بدھ کے روز خان کی والدہ نزہت پروین کی طرف سے اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے دائر درخواست کی سماعت کر رہا تھا۔
عدالت نے کیس میں سماعت کی اگلی تاریخ 19 اگست مقرر کی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق ایک قابل عدالت نے خان کی ضمانت منظور کی تھی۔ تاہم وہ چار دن تک رہا نہیں کیا گیا تھا اور اس کے بعد ان پر این ایس اے لگا دیا گیا۔ لہذا اس کی نظربندی غیر قانونی ہے۔
اس استدعا میں خان کے خلاف ان چار دنوں کی نظربندی کو بھی چیلنج کیا گیا ہے جب کہ انھوں نے اپنے خلاف درج تمام مقدمات میں ضمانت حاصل کرلی تھی۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون مخلاف احتجاج کے دوران 10 دسمبر 2019 کو علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی میں مبینہ اشتعال انگیز تقریر کے الزام میں ڈاکٹر کفیل خان 29 جنوری سے جیل میں ہیں۔