ساوتری بائی پھولے کی یومِ پیدائش کی تقریب کے موقع پر جمعہ کو کوئیر جماعتوں نے ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کیا احتجاج
نئی دہلی، جنوری 4: فرقہ وارانہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جمعہ کو کوئیر گروپوں نے مشہور ذات پات مخالف کارکن ساوتری بائی پھولے کی یوم پیدائش کی مناسبت سے ملک بھر میں مظاہرے کیے۔
قومی دارالحکومت نئی دہلی میں منڈی ہاؤس میٹرو اسٹیشن سے شروع ہونے والی ریلی جنتر منتر پر اختتام پذیر ہوئی جہاں ایک جلسہ بلایا گیا۔ مظاہرے میں مختلف تنظیموں کے بینر تلے لگ بھگ ہزار کے قریب مظاہرین شامل ہوئے۔
مظاہرین نے ‘آزادی’ اور ‘ہلا بول’ جیسے نعرے لگائے۔ اجتماع سے خطاب کرنے والے مقررین نے مظاہرین سے مطالبہ کیا کہ وہ امتیازی قانون کے خلاف جدوجہد میں ساوتری بائی پھولے اور فاطمہ شیخ سے تحریک حاصل کریں۔
ممبئی، بنگلور، کولکتہ اور کوزیک کوڈ سمیت ملک بھر کے مختلف شہروں اور قصبوں میں اسی طرح کے مارچ کیے گئے۔ کولکتہ میں شاہد مینار سے کیشوا بھون تک اور چنئی میں چترا تھیٹر سے رمڈا ہوٹل ایگمور تک مارچ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ کیکڑوڈ کے ساحل سے لیکر کیرالہ کے کوزیک کوڈ میں متھلکلم گراؤنڈ تک ایک زبردست احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ حیدرآباد، بھوپال، رانچی، چندی گڑھ اور احمد آباد میں بھی مظاہرے کیے گئے۔
3 جنوری کو اصلاح پسند اور ذات پات مخالف کارکن ساوتری بائی پھولے کی 189 ویں یوم پیدائش منائی جارہی تھی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 3 جنوری بروز جمعہ کو ساوتری بائی پھولے کو ان کی یوم پیدائش کی مناسبت سے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی کو معاشرتی اتحاد، تعلیم اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے وقف کردیا تھا۔
مودی نے ہندی میں ٹویٹ کیا "میں ساوتری بائی پھولے کو ان کی یوم پیدائش پر سلام پیش کرتا ہوں۔ انھوں نے اپنی زندگی سماجی اتحاد، تعلیم اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے وقف کردی۔ معاشرتی شعور کے لیے ان کی جدوجہد ہمیشہ شہریوں کو ترغیب دیتی رہے گی۔”