زراعت سے متعلق بل: شیرومانی اکالی دل ایک ہفتے کے اندر بی جے پی کے ساتھ اپنے اتحاد کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی
نئی دہلی، ستمبر 21: اکنامک ٹائم کی رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز شیرومانی اکالی دل کے راجیہ سبھا ممبر نریش گجرال نے کہا کہ پارٹی ایک ہفتے کے اندر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اپنے اتحاد کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔
واضح رہے کہ بی جے پی کے پنجاب کے اتحادی نے زراعت سے متعلق تینوں بلوں کی مخالفت کی ہے، جن میں سے دو کو اتوار کے روز راجیہ سبھا نے منظور کر لیا۔
گجرال نے اخبار کو بتایا ’’ہم نے اگلے 4-5 دن کے دوران اپنے کیڈروں سے رائے مانگی ہے اور پارٹی کی بنیادی کمیٹی کا اجلاس جلد ہی طلب کریں گے۔ ہم ایک کیڈر پر مبنی کسان پارٹی ہیں۔‘‘
گجرال نے کہا کہ انھوں نے بلوں پر جلد بازی سے فیصلہ لینے کے خلاف مرکز کو انتباہ کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ بلوں پر غور کے لیے ایک منتخب کمیٹی کو بھیجنا چاہیے تھا۔ انھوں نے کہا ’’لیکن حکومت کو بڑی تیزی تھی۔ آج (اتوار کو) جس طرح سے بل منظور ہوا، اس سے ہر جگہ ایک بہت ہی غلط پیغام بھیجا گیا ہے۔ میں نے پارلیمنٹ میں حکومت کو متنبہ کیا کہ وہ آگ کی لپیٹ میں نہ آئیں اور کسانوں کے غم و غصے کو کم نہ سمجھیں۔ ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ حکومت ’’فائدہ‘‘ دینے والے کسانوں کے لیے کیوں اتنی رکاوٹ ڈال رہی ہے…‘‘
پنجاب میں کسانوں کے احتجاج کے درمیان شیرومانی اکالی دل کے صدر سکھبیر بادل نے لوک سبھا میں بلوں کی مخالفت کی تھی۔ پارٹی نے اپنے راجیہ سبھا ممبروں کو بھی بلوں کی مخالفت کرنے کے لیے ایک وہپ بھی جاری کیا تھا۔ پارٹی سے تعلق رکھنے والی مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل نے جمعرات کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔
واضح رہے کہ کسانوں اور تاجروں نے نئے بلوں کی سختی سے مخالفت کی ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ حکومت اصلاحات کے نام پر کم سے کم سپورٹ پرائس حکومت کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ انھیں یہ بھی خوف ہے کہ ان بلوں کی مدد سے زراعت میں کارپوریٹ غلبہ حاصل کریں گے۔