ریلوے پروٹیکشن فورس کے اعداد و شمار کے مطابق 9 مئی سے 27 مئی کے درمیان خصوصی ٹرینوں میں 80 تارکین وطن مزدور ہوئے ہیں ہلاک
نئی دہلی، مئی 30: ہندوستان ٹائمز کے مطابق ریلوے پروٹیکشن فورس کے اعداد و شمار کے مطابق 9 مئی سے 27 مئی کے درمیان تقریباً 80 تارکین وطن مزدور بھوک یا گرمی کی وجہ سے خصوصی ٹرینوں میں سفر کے دوران فوت ہوئے ہیں۔
ان میں سے 18 اموات شمال مشرقی ریلوے زون میں، 19 شمالی وسطی زون میں اور 13 ایسٹ کوسٹ ریلوے زون میں واقع ہوئی ہیں۔ ان زونوں میں جانے والی تقریباً 80 فیصد خاص ٹرینیں اترپردیش اور بہار کے لیے مقصود تھیں۔ مرنے والوں میں سب سے کم عمر 4 سال کا تھا۔ وہیں یکم مئی سے 8 مئی کے درمیان کا ڈاٹا دستیاب نہیں تھا۔
ریلوے پروٹیکشن فورس کے ایک نامعلوم عہدیدار نے اخبار کو ان نمبروں کی تصدیق کرتے ہوئے مزید بتایا کہ ابتدائی فہرست مرتب کی گئی ہے اور حتمی فہرست ریاستوں کے ساتھ ہم آہنگی کے بعد جاری کی جائے گی۔ تاہم وزارت ریلوے کے ترجمان نے اعداد و شمار پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریلوے بورڈ کے چیئرپرسن نے جمعہ کے روز اس سوال کا جواب دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹرینوں میں گذشتہ ہفتے کم از کم نو اموات کی اطلاع ملی ہے۔ جمعہ کے روز ریلوے کے عہدیداروں کو اترپردیش کے جھانسی میں ایک ٹرین کے ٹوالیٹ میں پڑے مہاجر مزدور کی لاش بھی ملی تھی۔
لیکن وزارت ریلوے نے دعوی کیا ہے کہ ’’سفر کے دوران پہلے سے موجود طبی حالت سے متعلق اموات کے چند ہی بدقسمت واقعات پیش آئے ہیں۔‘‘
ایسی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ مہاجر مزدوروں کو گرمی کی لپیٹ میں طویل ٹرین کے سفر پر کھانا اور پانی نہیں دیا گیا تھا۔ مزدوروں نے سفر کے ناقص حالات اور ٹرین کے نظام الاوقات میں زبردست تاخیر کے بارے میں شکایت کی۔ بہت سے لوگوں نے الزام لگایا کہ انھیں سفر کے دوران کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں دیا گیا، جب کہ دوسروں نے دعویٰ کیا کہ انھیں خراب کھانا کھلایا گیا ہے۔