نئی دہلی: دنیا بھر میں سال 2019 میں 49 صحافیوں کا قتل کیا گیا ہے۔ پیرس کی ایک نگرانی تنظیم ’’رپورٹرس ودآؤٹ بارڈرس‘‘ (آرایس ایف) نے بتایا کہ ان میں سے زیادہ تر صحافی یمن، سیریا اور افغانستان میں جدوجہد کی رپورٹنگ کے دوران مارے گئے جو دکھاتا ہے کہ صحافت ایک خطرناک پیشہ بنا ہواہے۔
تنظیم نے کہا کہ پچھلی دو دہائی میں اوسطاً ہرسال 80 صحافیوں کی جان گئی ہے۔کرسٹوفر ڈیلوئر نے کہا کہ امن پرست ممالک میں صحافیوں کے قتل کے واقعات خطرے کی گھنٹی بھی ہیں، کیونکہ صرف میکسکو میں ہی 10صحافی مارے گئے ہیں۔
اس سے پہلے پچھلے مہینے آئی ایک رپورٹ میں یونیسکو نے بتایا تھا کہ پچھلے دو سال میں55 فی صدی صحافیوں کا قتل جدو جہد والے علاقوں میں ہوا جو سیاست، جرم اور بد عنوانی پر رپورٹنگ کے لیے صحافیوں کو نشانہ بنانے کے بڑھتے رجحان کو دکھاتا ہے۔یونیسکو نے بتایا تھا کہ 2006 سے 2018 تک دنیا بھر میں1109 صحافیوں کے قتل کے لیے ذمہ دار لوگوں میں سے تقریباً 90 فی صدی کو قصوروار قرارنہیں دیا گیا۔
آرایس ایف کے مطابق بھلے ہی صحافیوں کی جان گزشتہ سالوں کے مقابلے میں کم جا رہی ہے لیکن زیادہ تر صحافی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ 2019 میں تقریباً 389 صحافیوں کو جیل میں ڈال دیا گیا، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 12 فی صد زیادہ ہے۔ ان میں سے آدھے چین، مصر اور سعودی عرب میں قید ہیں۔
(ایجنسیاں)