راہل گاندھی نے ہتک عزت کیس میں اپنی سزا پر روک لگانے کے لیے سپریم کورٹ کا رخ کیا

نئی دہلی، جولائی 15: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہفتہ کو گجرات ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا، جس میں ان کے ’’مودی کنیت‘‘ پر کیے گئے تبصرے کے سبب مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں سزا پر روک لگانے کی درخواست کو خارج کر دیا گیا تھا۔

گاندھی کی درخواست پر اگلے ہفتے کے اوائل میں سماعت ہونے کا امکان ہے۔

سورت کی ایک عدالت کے ذریعے 23 مارچ کو ہتک عزت کے مقدمے میں اسے مجرم قرار دیے جانے اور دو سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد راہل گاندھی کو عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت رکن پارلیمنٹ کے طور پر نااہل قرار دیا گیا تھا۔

ان کی سزا پر روک لگنے سے رکن پارلیمنٹ کے طور پر ان کی بحالی کی راہ ہموار ہوگی۔

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ گاندھی کو پہلے ہی ہندوستان بھر میں 10 فوجداری مقدمات کا سامنا ہے، گجرات ہائی کورٹ کے جسٹس ہیمنت پراچھک نے 7 جولائی کو کہا تھا کہ سزا پر روک لگانے کا کوئی معقول سبب نہیں ہے اور مجسٹریل عدالت کا حکم ’’منصفانہ، مناسب اور قانونی‘‘ تھا۔

تاہم سیشن کورٹ کے ذریعہ سزا پر روک لگانے کی ان کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد بھی راہل گاندھی جیل نہیں جائیں گے، کیوں کہ ابھی ان کی سزا معطل ہے۔

ہائی کورٹ نے نوٹ کیا تھا کہ گاندھی نے ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اپنی متنازعہ تبصرے والی تقریر میں وزیر اعظم نریندر مودی کا نام ’’سنسنی خیزی‘‘ اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے ’’نتائج کو متاثر کرنے‘‘ کے ارادے سے لیا تھا۔

تاہم ہائی کورٹ نے متعلقہ ڈسٹرکٹ جج سے درخواست کی تھی کہ وہ گاندھی کی مجرمانہ اپیل کا فیصلہ ’’اس کیس کی خوبیوں اور قانون کے مطابق جلد سے جلد کریں۔‘‘

بی جے پی کے ایم ایل اے اور گجرات حکومت میں سابق وزیر پرنیش مودی نے گاندھی کے خلاف ان کے ’’سب چوروں کی کنیت ’مودی‘ کیسے ہے؟‘‘ کہنے پر مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ گاندھی نے 13 اپریل 2019 کو کرناٹک کے کولار میں ایک انتخابی ریلی کے دوران یہ بیان دیا تھا۔

سورت کی ایک میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت نے 23 مارچ کو راہل گاندھی کو گجرات کے بی جے پی ایم ایل اے پرنیش مودی کے 2019 کے کیس میں آئی پی سی کی دفعہ 499 اور 500 (مجرمانہ ہتک عزت) کے تحت مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔

گاندھی نے اس حکم کو سورت کی ایک سیشن عدالت میں چیلنج کیا، جو ابھی زیر التوا ہے، اس کے ساتھ ہی سزا پر روک لگانے کی درخواست بھی شامل ہے۔ راہل گاندھی کو ضمانت دیتے ہوئے سیشن کورٹ نے 20 اپریل کو ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کردیا، جس کے بعد گاندھی نے ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا۔