راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے این ایچ آر سی کا دورہ کر یوپی پولیس کی بربرتا کے خلاف شکایت داخل کی، تحقیقات کا کیا مطالبہ
نئی دہلی، جنوری 28— کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری اور پارٹی کی اتر پردیش انچارج پرینکا گاندھی نے پیر کو یہاں نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کا دورہ کیا اور یوپی پولیس کے ذریعہ گزشتہ ماہ شہریت ترمیمی قانون مخالف مظاہرین کے خلاف طاقت سے زیادہ استعمال کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
پرینکا گاندھی نے کہا "ہم نے NHRC کا دورہ کیا اور خواتین اور بچوں سمیت عوام کے خلاف یوپی پولیس کی بربریت کے خلاف شکایت درج کی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔”
انھوں نے مزید کہا "بی ایچ یو کے طلبا کے مستقبل کو تباہ کرنے کی دھمکیاں، عام لوگوں پر مظالم اور بے گناہوں کا قتل- غیر جانبدارانہ تحقیقات کے ذریعے ان تمام معاملات میں انصاف کو یقینی بنانا ضروری ہے۔”
راہل اور پرینکا کے ساتھ پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور سپریم کورٹ کے وکلا ابھیشیک منو سنگھوی اور سلمان خورشید بھی تھے۔ وفد میں یوپی کانگریس کے سربراہ اجے کمار لالو اور یوپی کانگریس اقلیتی سیل کے سربراہ شاہنواز عالم بھی موجود تھے۔
یہ وفد 19 اور 20 دسمبر کو سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران یوپی پولیس کی کارروائیوں سے متعلق بڑی دستاویزات لے کر گیا تھا۔ پرینکا نے این ایچ آر سی کے وفد کو پولیس کی بربریت کی کچھ دستاویزات اور تصاویر دکھائیں۔
واضح رہے کہ ان مظاہروں کے دوران 20 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے- ان میں سے بیش تر کو گولیاں لگی تھیں۔ سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ پولیس کے ذریعہ ہزاروں افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ متعدد میڈیا رپورٹس اور شہری حقائق تلاش کرنے والی ٹیموں نے بتایا کہ پولیس نے مسلم علاقوں میں متعدد گھروں میں گھس کر رہائشیوں پر حملہ کیا اور مکانات سے متعلق سامان بھی تباہ کیے۔