راجستھان سیاسی بحران: سچن پائلٹ اور کانگریس کے دیگر باغی اراکین اسمبلی نااہلی کے نوٹس کے خلاف ہائی کورٹ پہنچے
جے پور، جولائی 16: راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ اور کانگریس کے باغی اراکین اسمبلی نے اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی کی ذریعے اشوک گہلوت حکومت کی جانب سے نااہلی کے مطالبے کے بعد جاری کردہ نوٹس کو چیلنج کرنے کے لیے ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔ واضح رہے کہ جوشی نے بدھ کے روز پائلٹ اور کانگریس کے 18 دیگر اراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کیے تھے۔
راجستھان ہائی کورٹ شام تین بجے اس معاملے کی سماعت کرے گی۔
باغی کانگریس قائدین کی جانب سے دی گئی درخواست میں جوشی پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ گہلوت کے زیر اثر کام کرتے ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے ’’خوف زدہ اسپیکر ہمیں مناسب سماعت کا موقع دیے بغیر ہی گہلوت کی ہدایت کے مطابق کام کریں گے۔‘‘
سینئر وکلا ہریش سالوے اور مکل روہتگی پائلٹ اور دیگر باغی ایم ایل ایز کی نمائندگی کریں گے۔
کانگریس نے سچن پائلٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ مل کر اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ گہلوت نے 42 سالہ رہنما پر ذاتی طور پر بھی حملہ کیا ہے
گہلوت نے کہا کہ اچھی انگریزی بولنا، ٹیلی ویژن کو اچھا بائٹ دینا اور خوبصورت ہونا سیاست میں سب کچھ نہیں ہے۔ آپ کے نظریے، پالیسی اور ملک کے لیے آپ کے دل کے اندر کیا ہے، ہر چیز پر غور کیا جاتا ہے۔‘‘
گہلوت نے مزید الزام لگایا کہ کانگریس کے پاس راجستھان میں گذشتہ ماہ راجیہ سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کے ذریعے اراکین کی خرید و فروخت کی کوششوں کا ثبوت ہے۔
اسپیکر کے جاری کردہ نوٹس میں کانگریس قائدین سے جمعہ تک جواب طلب کیا گیا تھا۔
اگر انہیں نااہل ثابت کردیا جاتا ہے تو اس سے کانگریس حکومت کو مدد ملے گی کیوں کہ وہ اس کی مدد سے فلور ٹیسٹ کے دوران اکثریت کے نشان کو نیچے لائے گی۔