’’دہلی کو دوبارہ کھولنے کا وقت آگیا ہے‘‘، کیجریوال نے نئے قواعد اور نرمیوں کا اعلان کیا
نئی دہلی، مئی 3: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آج اعلان کیا ہے کہ حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق مرکز کے تازہ ترین ہدایت نامہ پر عمل درآمد کرے گی۔ کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن 3 مئی کو ختم ہونا تھا، تاہم اس میں مزید دو ہفتوں کی توسیع
کرتے ہوئے 17 مئی تک بڑھا دیا گیا ہے۔
دہلی کو کوویڈ 19 ریڈ زون یا ہاٹ سپاٹ کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔
انھوں نے اپنی ویڈیو پریس کانفرنس میں کہا ’’لاک ڈاؤن ایک ضرورت تھا، کیوں کہ ملک مناسب طور پر تیار نہیں تھا۔ اب دہلی کے عوام کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے معاشرتی فاصلاتی اور دیگر اقدامات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
کیجریوال نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کو آمدنی پیدا کرنے اور تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے شروع کرنا ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا ’’’پوری دہلی ریڈ زون میں ہے۔ ہم لمبے وقت تک لاک ڈاؤن کو برقرار نہیں رکھ پائیں گے کیونکہ معیشت خطرے میں ہے۔ پچھلے سال اپریل کے مہینے میں محصول 3 ہزار 500 کروڑ سے کم ہو کر رواں سال 300 کروڑ روپے رہ گیا ہے۔ حکومت کیسے چلے گی؟‘‘
وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق دہلی میں اب تک 4،122 کورونا وائرس کیسز اور 64 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ قومی دارالحکومت میں 96 کنٹینمنٹ زون ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ’’دہلی کو دوبارہ کھولنے کا وقت آگیا ہے۔ ہمیں کورونا وائرس کے ساتھ رہنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ اب ہم اس بحران سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے مرکزی حکومت کو صرف کنٹینمنٹ زون سیل کرنے اور باقی دہلی کو گرین زون بنانے کے لیے کہا ہے۔‘‘
کیجریوال نے لوگوں کو یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ دہلی حکومت نے بحران سے نمٹنے کی تیاری کے لیے لاک ڈاؤن کا پورا استعمال کیا ہے۔
The lockdown has been extended in Delhi for two weeks, but there will be certain relaxations https://t.co/hKudzSRKyQ
— Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) May 3, 2020
یہاں ان سرگرمیوں کی ایک فہرست ہے جن کی اجازت ہے اور جن پر دارالحکومت میں پابندی عائد ہے۔
ان کی اجازت ہے:
تمام سرکاری دفاتر پیر سے کھلیں گے۔ ضروری خدمات فراہم کرنے والے تمام دفاتر میں سو فیصد حاضری، جب کہ دوسرے دفاتر 33 فیصد ملازمین کے ساتھ کام کریں گے۔
نجی دفاتر 33 فیصد طاقت کے ساتھ کھولے جا سکتے ہیں۔
سیلف ایمپلائڈ لوگ جیسے پلمبر، ٹیکنیشنز اور گھریلو مدد کرنے والوں کو کام کرنے کی اجازت ہے۔
مالز اور مارکیٹ کمپلیکس بند رہیں گے لیکن اشیائے ضروریہ کی کتابیں اور اسٹیشنری فروخت کرنے والی دکانوں کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔
50 افراد کے ساتھ شادیوں کی اجازت ہوگی، 20 افراد کے ساتھ آخری رسومات کی ادائیبی کی بھی اجازت ہوگی۔
ضروری سامان کی تیاری اور فراہمی میں شامل فرموں کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔
ای کامرس سرگرمیاں صرف ضروری اشیا کے لیے شروع ہوں گی۔
اگر کارکنان سائٹ پر موجود ہیں تو تعمیراتی سرگرمی کی اجازت ہے۔
تمام زرعی سرگرمیوں کی اجازت ہے اور زراعت سے متعلق سپلائی چین کی سرگرمیاں بھی جاری رہیں گی۔
ان کی اجازت نہیں:
پرواز، دہلی میٹرو اور بس کے ذریعے سفرکی معطلی جاری رہے گی۔
مذہبی مقامات بند رہیں گے اور سماجی، سیاسی، ثقافتی اور کھیلوں کے اجتماعات پر پابندی عائد رہے گی۔
شام 7 بجے سے صبح 7 بجے تک غیر ضروری خدمات میں کام کرنے والے لوگوں کی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔
65 سال سے اوپر اور 10 سال سے کم عمر کے افراد، حاملہ خواتین اور ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کو باہر نہیں جانا چاہیے۔
سیلون اور حجام کی دکانیں بند رہیں گی۔