دہلی نے دکانوں کو دوبارہ کھولنے کے وزارت داخلہ کے آرڈر پر وقتی روک لگائی، کہا کہ 27 اپریل کو فیصلہ کریں گے

نئی دہلی، اپریل 25: ریاستی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے ہفتہ کے روز ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ دہلی حکومت دکانوں کو فوراً کھول دینے کے بارے میں وزارت داخلہ کے آدھی رات کے حکم پر عمل درآمد کرنے پر راضی نہیں ہے اور وہ 27 اپریل کو جامع جائزہ لینے کے بعد اس کا فیصلہ کرے گی۔

حکومت کے مطابق دہلی میں لاک ڈاؤن میں نرمی سے پہلے دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ایک اعلی کمیٹی صورت حال کا جائزہ لے گی۔

انھوں نے قومی دارالحکومت میں دکانوں کو جلد نہ کھولنے کی وجہ شہر میں کوویڈ 19 کے زیادہ تعداد میں معاملات کو قرار دیا۔

دہلی میں کل رات تک مجموعی طور پر 2،514 کوویڈ 19 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔

حکومت کے مطابق ’’کام کرنے کی اجازت دینے کے بجائے ہمیں پہلے صورت حال پر گرفت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

جمعہ کے شب دیر رات ایک حکم میں مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا نے رہائشی کمپلیکس میں محلے کی دکانوں، اسٹینڈ اسٹون شاپس اور دکانوں کو اس شرط پر کھولنے کی اجازت دی تھی کہ وہ آدھی طاقت کے ساتھ کام کریں گے اور معاشرتی دوری کے اصولوں پر عمل کریں گے۔

بھلا نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرپرسن کی حیثیت سے اپنی اہلیت میں یہ حکم جاری کیا۔

مرکزی احکامات کو نافذ کرنے کے لیے ہر ریاستی اتھارٹی کو اپنے چارج میں آنے والے محکموں جیسے پولیس اور محکمۂ صحت کو الگ الگ احکامات جاری کرنا ہوں گے۔

دہلی حکومت کے ایک عہدیدار نے کہا ’’اب تک حکومت کا نظریہ یہ ہے کہ وہ 27 اپریل تک لاک ڈاؤن میں کسی بھی طرح کی نرمی نہ کرنے کی اپنی پالیسی پر قائم رہے۔‘‘

19 اپریل کو چیف سکریٹری وجے دیو کی سربراہی میں دہلی کی ریاستی انتظامی کمیٹی نے لاک ڈاؤن 2.0 کے بنیادی اصولوں کو موقف کردیا تھا اور 27 اپریل کو ایک اور جامع جائزہ لینے تک اضافی سرگرمیوں میں کسی قسم کی بھی نرمی کے خلاف فیصلہ کیا تھا۔