دہلی تشدد: دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے 700 سے زیادہ مقدمات دائر کیے ہیں اور تقریباً 2400 افراد کو حراست میں لیا ہے
نئی دہلی، 9 مارچ: دہلی پولیس نے اتوار کے روز کہا ہے کہ انھوں نے گذشتہ ماہ شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں 700 سے زائد مقدمات درج کیے ہیں اور تقریباً 2،400 افراد کو گرفتار کیا ہے یا انھیں حراست میں لیا ہے۔ شہریت ترمیمی قانون کے حامیوں اور مخالفین کے مابین تصادم کے بعد شروع ہونے والے اس تشدد میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ تشدد کے سلسلے میں 2،387 افراد کو یا تو گرفتار کیا گیا ہے یا انھیں حراست میں لیا گیا ہے۔ 702 مقدمات درج کیے گئے ہیں، ان میں سے 49 مقدمات اسلحہ ایکٹ کے تحت درج ہیں۔ پولیس فورس نے متاثرہ علاقوں میں امن کمیٹیوں کے ساتھ 283 میٹنگیں بھی کیں۔
دہلی پولیس پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ تشدد کے کچھ واقعات میں زیادہ تر مسلم محلوں میں یا تو عدم فعال تھی یا تشدد میں ملوث تھی۔
دہلی اقلیتی کمیشن نے رواں ماہ کے شروع میں یہ الزام لگایا تھا کہ تشدد منصوبہ بند اور یک طرفہ تھا۔ کمیشن کے چیئرمین ظفر الاسلام خان نے دعوی کیا کہ منصوبہ بند سازش کے تحت حملے شروع کرنے سے پہلے تقریبا 1500 سے 2000 بیرونی افراد کو شمال مشرقی دہلی لایا گیا تھا اور ان میں سے بیش تر کو تقریباً 24 گھنٹے اسکولوں میں رکھا گیا تھا۔