دہلی تشدد: حزب اختلاف نے وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا، پارلیمنٹ کے دونوں ایوان تعطل کا شکار ہوئے
نئی دہلی، 2 مارچ — جب پارلیمنٹ بجٹ اجلاس کے دوسرے نصف حصے کے لیے تین ہفتوں کے وقفے کے بعد بحال ہوئی تو اپوزیشن جماعتوں نے پیر کے روز دہلی میں ہونے والے تشدد پر وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
اپوزیشن پارٹی کے اراکین نے اپنے ہاتھ میں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے اور انھوں نے اس معاملے پر لوک سبھا میں بھی بحث کا مطالبہ کیا لیکن اسپیکر اوم بریلا نے کہا کہ "اس طرح کی بحث کے لیے صورت حال مناسب نہیں ہے”۔
تاہم جب اپوزیشن ارکان اپنے مطالبے پر قائم رہے تو انھوں نے ایوان کو ملتوی کردیا۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو نے بھی آج ایوان کو دن بھر کے لیے معطل کردیا جب کانگریس، بایاں بازو، ٹی ایم سی، ایس پی، بی ایس پی اور ڈی ایم کے سمیت حزب اختلاف کی جماعتوں نے دہلی تشدد کے معاملے پر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
پارلیمنٹ کے احاطے میں اپوزیشن رہنماؤں نے "وزیر اعظم جواب دو” جیسے نعروں کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور "امت شاہ استعفی دو” کے نعرے لگائے تھے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف ادھیر رنجن چوہدری نے مطالبہ کیا کہ امت شاہ تشدد کی ذمہ داری قبول کریں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔ راہل گاندھی کو بھی اپنی پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ کھڑا دیکھا گیا تھا حالانکہ انھوں نے نعرے نہیں لگائے۔