دہلی تشدد: جموں-کشمیر کیڈر کے آئی پی ایس آفیسر نے دہلی پولیس ’’ہمت دکھانے‘‘ یا پھر ’’گولف کھیلنے‘‘ کا مطالبہ کیا

سرینگر، 4 مارچ: دہلی فسادات میں پولیس کی عدم فعالیت پر مشتعل جموں و کشمیر کیڈر کے دو آئی پی ایس افسران، جن میں سے ایک خدمت کررہے ہیں، نے خاموشی توڑ دی ہے اور اپنے ہم منصبوں کو قومی دارالحکومت میں لوگوں کے ساتھ اپنے فرائض کی یاد دلائی ہے۔

بسنت کمار راٹھ، جموں و کشمیر کیڈر کے 2000 بیچ کے آئی پی ایس آفیسر ہیں، جنھوں نے آئی پی ایس برادری پر تنقید کی ہے اور ان سے ہمت دکھانے یا گولف کھیلنے کو کہا ہے۔

راٹھ نے ٹویٹ کیا ’’اگر آپ بندر کی طرح سلوک کرتے ہیں تو آپ کو جو کچھ ملے گا وہ مونگ پھلی ہے۔ پیاری آئی پی ایس برادری، سیاست دان یہ اچھی طرح جانتے ہیں۔ سیاسی مداخلت کا راگ گانا بند کرو۔ کچھ ہمت دکھاؤ یا گولف کھیلو۔ دہلی میں عالمی سطح کے بہت سے گولف کورسز ہیں۔‘‘

انھوں نے اپنے دوسرے ٹویٹ میں مزید سختی سے کہا ’’پرجاتیوں کے مناسب احترام کے ساتھ، بندر ایک استعارہ ہے (جوتے کی طرح) اور ایک فعل ہے (چاٹنے کی طرح)۔‘‘

اڈیسہ سے تعلق رکھنے والے راٹھ کو 2018 کے اوائل میں انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) میں ترقی دے دی گئی تھی۔ انھیں محکمہ ٹریفک کا انچارج بنا دیا گیا تھا اور بہت کم وقت میں انھوں نے قانون توڑنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے پر سنگھم کا خطاب حاصل کر لیا تھا۔

اعلی پولیس افسران کے رشتہ داروں کی آڈی اٹھانے سے لے کر ہیلمٹ قاعدہ کو نافذ کرنے اور پبلک ٹرانسپورٹ سے میوزک سسٹم کو ہٹانے تک راٹھ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بہت آگے بڑھ چکے تھے کہ لوگ قانون کی پاسداری کریں۔

دوسری طرف جموں و کشمیر کے سابق ڈائریکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر شیش پال وید بھی اپنے دہلی ہم منصبوں کو ان کے فرائض یاد دلانے والوں میں شامل ہو گئے ہیں۔

انھوں نے کہا ’’دہلی پولیس کو امن کو یقینی بنانے اور مجرموں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کے لیے مشرقی دہلی کے ہر علاقے میں کمیونٹی کی تمام میٹنگیں کرنی چاہئیں۔ فرقہ وارانہ اور اشتعال انگیز تقریر کرنے والے رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے۔‘‘

بعدازاں انھوں نے نئے پولیس کمشنر کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرنے کے ساتھ ہی فساد کرنے والوں کے ساتھ سخت سلوک کرنے کی بھی تاکید کی۔