دہلی تشدد: ایڈیٹرز گلڈ نے صحافیوں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کیا، دہلی پولیس سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ
نئی دہلی، فروری 26— ہندوستان کے ایڈیٹرز گلڈ نے منگل کے روز شمال مشرقی دہلی میں تشدد کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں پر جسمانی حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ فسادیوں نے این ڈی ٹی وی کے تین صحافیوں سمیت متعدد دیگر صحافیوں پر حملہ کیا۔
ایڈیٹرز گلڈ کے صدر سینئر صحافی شیکھر گپتا نے منگل کی رات ایک بیان میں کہا ’’ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے دہلی میں ہونے والے تشدد پر پردہ ڈالنے کے لیے صحافیوں کو جس طرح سے جسمانی حملے کا نشانہ بنایا گیا اس پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس طرح کے حملے کے بعد صحافیوں کو اسپتال میں داخل کرنے کی اطلاعات ہیں۔‘‘
شمال مشرقی دہلی میں تشدد سے متاثرہ علاقوں سے رپورٹنگ کرنے والے بہت سارے صحافیوں کو گذشتہ دو دنوں میں جان لیوا اور ذلت آمیز حالات کا سامنا کرنا پڑا۔ اتوار کے روز سہ پہر سی اے اے کے حامی اور مخالف مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بعد تشدد پھوٹ پڑا جو تشدد فرقہ وارانہ ہوگیا اور قومی دارالحکومت کے شمال مشرقی حصے کے مختلف علاقوں میں پھیل گیا۔
این ڈی ٹی وی نیوز چینل کے تین نامہ نگاروں- اروند گوناسیکر، سوربھ شکلا اور مریم علوی- کو مشتعل افراد کے ہجوم نے پیٹا۔ منگل کو شمال مشرقی دہلی میں ہجوم نے پرتشدد واقعات کا احاطہ کرتے ہوئے ملیالم نیوز چینلز، میڈیا ون اور منوراما نیوز کے صحافیوں کو بھی ہراس کیا۔
کئی دوسرے صحافیوں کے لیے بھی پیر کا دن خوفناک تھا۔ ٹائمز آف انڈیا کے فوٹو جرنلسٹ انندا چٹواپادھیائے کو فسادیوں کے ایک گروپ نے گھیر لیا اور ان کے مذہب کی تصدیق کے لیے پتلون اتارنے کو کہا۔
ایڈیٹرز گلڈ نے دہلی پولیس سے اپیل کی ہے کہ وہ "صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے اور مستقبل میں اس طرح کے کسی بھی حملے کو روکے۔”
اس نے وزارت داخلہ سے بھی صحافیوں پر حملوں کی تحقیقات کا حکم دینے اور قصورواروں کو سزا یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔