دہلی اور یوپی پولیس نے شاہین باغ کے آس پاس متبادل راستوں کو کیوں بند کر رکھا ہے؟

نئی دہلی: 15 دسمبر سے جنوبی دہلی کے شاہین باغ کے بنیادی طور پر مسلم علاقے کی خواتین سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دن رات کے دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔

ان کے احتجاج نے ملک بھر میں خواتین کے زیرقیادت مظاہروں کی ایک نئی تحریک شروع کر دی ہے۔ لیکن اس نے سڑک کو روکنے کی اخلاقیات پر بھی بحث چھیڑ دی ہے۔

شاہین باغ میں مظاہرین نے کالندی کنج روڈ کو بند کر رکھا ہے جو دہلی کو اترپردیش کے نوئیڈا سے جوڑتا ہے۔

گزشتہ دنوں سپریم کورٹ میں اس کے خلاف ایک درخواست بھی دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ عوامی تکلیف کا باعث ہے۔ اور سپریم کورٹ نے پوچھا کہ کوئی اتنے وقت تک کسی راستے کو کیسے روک سکتا ہے؟

اسکرول ڈاٹ اِن نے علاقے ے سڑکوں کی نقشہ سازی کی تو پتہ چلا کہ عوام کی تکلیف محض کالندی کنج روڈ کی بندش کی وجہ سے نہیں ہے، بلکہ دہلی اور اتر پردیش پولیس نے دو متبادل راستے جو مسافروں کے ذریعہ استعمال ہوسکتے تھے ان پر پابندی عائد کردی ہے۔

دہلی پولیس کے عہدیداروں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ انھوں نے متبادل راستوں پر پابندی کیوں لگائی۔ صرف یہ کہا کہ یہ "محض ایک حفاظتی اقدام” ہے۔ جنوب مشرقی دہلی کے پولیس ڈپٹی کمشنر راجندر پرساد مینا نے کہا: "اس کا تدارک کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہے، یہ مظاہرین ہی ہیں جو سڑک پر ہیں۔ ہم ایک جگہ سے آنے والی گاڑیوں کو سہولت فراہم کررہے ہیں اور انھیں متبادل راستوں کی طرف ہدایت کررہے ہیں۔‘‘

دوسری طرف اتر پردیش پولیس نے نوئیڈا سے دہلی جانے والے مسافروں کے داخلے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے لیے دہلی پولیس کو رقم فراہم کردی۔

نوئیڈا میں ٹریفک پولیس کے ڈپٹی کمشنر پولیس راجیش ایس نے کہا "دہلی پولیس نے ایک طرف [روڈ] بلاک کردی ہے اور اسی وجہ سے ہمیں نوئیڈا کے مسافروں کو ہدایت کرنے کے لیے اپنے سرے سے [اس] کو روکنا پڑا۔ اسے روکنے میں ہمارا کوئی فائدہ نہیں ہے۔”

بیریکیڈ پوائنٹس

شاہین باغ جنوب مشرقی دہلی کے کنارے پر ہے۔ تین کلومیٹر مشرق کا سفر کریں تو آپ اتر پردیش کی سرحد سے ٹکرائیں گے، اس سے آگے نوئیڈا ہے۔ شاہین باغ سے چھ کلومیٹر جنوب میں ہریانہ کا فریدہ آباد ضلع ہے۔

یہ علاقہ جی ڈی برلا مارگ کے شمالی حصے پر واقع ہے جو دہلی اور نوئیڈا کے مابین گاڑیوں کی آمدورفت کرتا ہے۔ نوئیڈا سے فرید آباد تک دہلی کے راستے جانے والے لوگ بھی اس سڑک کا استعمال کرتے ہیں۔ جی ڈی برلا مارگ کے جنوب میں مدن پور کھدر کا شہری گاؤں ہے۔

شاہین باغ کی خواتین رہائش پذیر ایک بڑے خیمے کے نیچے بیٹھی ہیں جو لین پر دہلی ٹریفک کو مشرق کی طرف نوئیڈا لے جارہی تھیں۔ دہلی پولیس نے سڑک کے دونوں طرف احتجاجی مظاہرے سے 500 میٹر دور بیریکیڈس لگائے ہیں، جس سے نوئیڈا سے دہلی تک مغرب کی طرف جانے والے ٹریفک کو روکا گیا ہے۔

مظاہرین اس خالی جگہ کو اب احتجاجی آرٹ کی نمائش کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ سڑک کے دونوں طرف دکانیں اور تجارتی ادارے بند ہیں۔

پولیس کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے پہلے سیٹ سے 200 میٹر مغرب کی طرف ایک اور طرح کی رکاوٹیں ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ پولیس نے اس اضافی حدود کو کیوں گھیرے میں لیا ہے۔

فوٹو بشکریہ اسکرال ڈاٹ اِن

جی ڈی برلا مارگ کی بندش کے ساتھ دہلی اور نوئیڈا کے درمیان گاڑیاں جانے والی ٹریفک کالندی کنج مٹھہ پور روڈ سے گزر سکتی تھی جو جی ڈی برلا مارگ کے متوازی چلتی ہے۔ یہ جی ڈی برلا مارگ کے مقابلے میں ایک تنگ سڑک ہے لیکن یہ متبادل راستے کے طور پر کام کر سکتی ہے۔ تاہم اترپردیش پولیس نے اترپردیش کو دہلی سے جوڑنے والے کالندی کنج پل کے اطراف بیریکیڈ لگا کر اس سڑک تک رسائی روک دی ہے۔

ایک اور راستہ کھدر کالندی کنج روڈ، ایک تنگ سڑک بھی ہوسکتا تھا، لیکن دہلی پولیس نے کالندی کنج میٹرو اسٹیشن کے قریب رکاوٹیں ڈال کر اسے روک دیا ہے۔

دہلی اور اتر پردیش پولیس کے ذریعے ان متبادل سڑکوں کو گھیرے میں لینے کے بعد دہلی اور نوئیڈا کے درمیان ٹریفک یا تو مدن پور کھدر گاؤں کی تنگ گلیوں سے گزر رہی ہے یا دہلی نوئیڈا ڈائریکٹ فلائی وے کے راستے سے زیادہ طویل چکر لگا رہی ہے۔

ناکہ بندی کا اثر

اس ناکہ بندی کا فوری اثر مدن پور کھدر میں محسوس کیا جارہا ہے جہاں ٹریفک کی آمدورفت شدید ہوگئی ہے۔

36 سالہ آٹو رکشہ ڈرائیور محمد عارف نے بتایا "مجھے کھدر میں داخل ہونے میں بہت زیادہ وقت لگتا ہے اور اس کی طرف جانے والی پوری سڑک جام ہے۔” انھوں نے بتایا کہ شاہین باغ اور مدن پور کھدر کے درمیان مسافروں کو لے جانے میں 10 منٹ کے مقابلے میں اب ایک گھنٹے سے زیادہ وقت لگتا ہے۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں ٹریفک کی بھیڑ نے سریتا وہار تک دو کلومیٹر کا سفر طے کرنے میں جس میں بہت سے اسکول اور دفاتر واقع ہیں، ایک گھنٹہ تک لگتے ہیں۔

دہلی کی رہائشی پِیا سیٹھ، جو سریتا وہار سے نوئیڈا جاتی ہیں، نے دہلی پولیس کو متبادل راستوں تک رسائی سے روکنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ راستے گزرنے لائق ہیں لیکن ایسا نہیں ہو رہا ہے۔