دہشت گردی کی مالی اعانت کے معاملے میں 2 موبائل شاپ کے مالکان سے اتر پردیش اے ٹی ایس کی پوچھ گچھ جاری
گورکھپور (یوپی)، دسمبر 30: اتر پردیش میں انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) دہشت گردی کی مالی اعانت کے معاملے میں گورکھپور میں ایک موبائل اسٹور کے دو مالکان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
تاہم اترپردیش کے اے ٹی ایس کے انسپکٹر جنرل آف پولیس جی کے گوسوامی نے واضح کیا کہ یہ نہ تو چھاپہ ہے اور نہ ہی سرچ آپریشن، بلکہ محض 2018 کے دہشت گردی کی مالی اعانت کے معاملے کی جاری تحقیقات ہے۔
معلوم ہو کہ 24 مارچ 2018 کو اے ٹی ایس نے ایک موبائل شاپ کے مالکان نسیم احمد اور ارشد نعیم کو موبائل فون کی تھوک خرید و فروخت میں دھوکا دہی اور حوالہ لین دین سے متعلق ایک اور معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا تھا۔
انھوں نے کہا ’’اس وقت اے ٹی ایس کے ذریعہ ایک خاص رقم ضبط کی گئی تھی اور اس کے ذرائع کی تصدیق کی جارہی ہے۔‘‘
انھوں نے بتایا کہ اس معاملے میں مزید تفتیش کے لیے اے ٹی ایس کی 16 رکنی ٹیم کو گورکھپور روانہ کیا گیا ہے۔
اے ٹی ایس کے ایک اور افسر نے بتایا کہ 24 مارچ 2018 کو اترپردیش اے ٹی ایس نے اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور بہار کے مختلف اضلاع سے 10 افراد کو گرفتار کرکے پاکستان سے چلائے جانے والے دہشت گردی کے فنڈنگ نیٹ ورک کا پردہ چاک کیا تھا۔
اسی کارروائی میں دو دکان مالکان کو بھی گرفتار کیا گیا اور مبینہ طور پر اے ٹی ایس ٹیم نے 45 لاکھ روپے ضبط کیے۔
افسر نے کہا کہ لہذا ایک ٹیم ان سے پیسہ کے ذرائع تلاش کرنے اور ان کے لیپ ٹاپ اور کمپیوٹرز کی ہارڈ ڈرائیو کی جانچ کرنے کے لیے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔