خاتون آزاد صحافی نے خودکشی کرلی، ایس پی رہنما گرفتار

وارانسی، 5 مئی: اٹھائیس سالہ آزاد صحافی رضوانہ تبسم نے خود کو پھانسی دے کر خودکشی کرلی۔ اس کے کمرے سے برآمد ہونے والے ایک خودکش نوٹ کے الزام کے بعد سماج وادی پارٹی کے رہنما شمیم نعمانی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

اس کے خود کشی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’شمیم نعمانی اس کے ذمہ دار ہیں۔‘‘ تبسم نے پیر کو وارانسی ضلع کے ہرپال پور میں خود کشی کی۔

ایس ایس پی کے پی آر او سنجے ترپاٹھی نے منگل کے روز آئی این ایس کو بتایا کہ شمیم کو باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پیر کی رات اسے حراست میں لیا گیا اور پوچھ گچھ کی گئی۔

پی آر او کا مزید کہنا تھا کہ رضوانہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں پھانسی کے ذریعے موت کی تصدیق ہوگئی ہے۔

وارانسی صدر کے سی او ابھیشیک پانڈے کے مطابق لوہتا کے رہائشی نعمانی کے خلاف تبسم کے والد کی شکایت پر دفعہ 306 کے تحت خود کشی پر ابھارنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

نعمانی کو تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا ہے اور لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گئی ہے۔

مبینہ طور پر شمیم اور رضوانہ کافی عرصے سے دوست تھے، لیکن اچانک کیا ہوا اس کی کسی کو خبر نہیں ہے۔

اطلاعات کے مطابق جب تبسم پیر کے روز اپنے کمرے سے باہر نہیں آئی، تو گھر والوں نے اسے آواز دی، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

پولیس کو اس واقعے کے بارے میں بتایا گیا اور جب پولیس والوں نے دروازہ توڑ دیا تو تبسم کی لاش چھت کے پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی۔

ان کے والد نے کہا ’’اس نے کبھی کسی چیز کے بارے میں کچھ نہیں بتایا اور نہ ہی اس کی کسی سے دشمنی تھی۔ وہ ایک اچھی بیٹی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اچھی صحافی بھی تھی۔‘‘

تبسم نے بنارس ہندو یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن مکمل کیا تھا اور کئی پورٹلز اور پبلیکشنز میں آزاد صحافی کی حیثیت سے کام کیا تھا۔