حماس کا اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصی طوفان کا اعلان ، ہزاروں راکٹ داغے
راکٹ حملے میں ایک اسرائیلی خاتون کی موت،سیکڑوں فلسطینی اسرائیل میں داخل ،سڑکوں اور گلیوں میں اسرائیلی فوجیوں سے جھڑپیں ،اسرائیل نے جنگی حالات کا کیا اعلان
مقبوضہ بیت القدس،07 اکتوبر :۔
فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری رہنے والے تنازعہ میں آئے دن چھڑپوں کا تو سلسلہ جاری رہتا ہے لیکن گزشتہ کچھ دنوں سے حالات بگڑتے نظر آ رہے تھے اور آج ہفتہ کو اس وقت حالات انتہائی خراب ہو گئے جب فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ سے اسرائیل کی جانب ہزاروں راکٹ فائر کئے ۔رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم اور غزہ کی حکمراں جماعت حماس نے آپریشن الاقصی طوفان کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل پر بڑا حملہ کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ سے اسرائیل پر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے اور متعدد فلسطینی اسرائیل میں داخل ہوگئے جہاں ان کی سڑکوں اور گلیوں میں اسرائیلی فوجیوں سے جھڑپیں ہورہی ہیں۔ فلسطینی مجاہدین نے 35 صہیونی فوجیوں کو قیدی بھی بنالیا ہے۔
حماس کے فوجی ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ کمانڈر محمد الضیف ’ابو خالد‘ نے آپریشن الاقصی طوفان شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے مسجد الاقصیٰ میں مسلسل اشتعال انگیزی اور فلسطینیوں پر مظالم کا جواب ہے۔راکٹ باری کے نتیجے میں ایک اسرائیلی خاتون ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے جبکہ اسرائیل کو بھاری مالی نقصان کا بھی سامنا ہے۔ اس کے متعدد قصبوں سے سیاہ دھوئیں کے بڑے بادل اٹھ رہے ہیں جبکہ متعدد گاڑیاں جل کر راکھ ہوگئیں اور عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
اسرائیل میں خطرے کے سائرن بج اٹھے اور اسرائیلی فوج نے حالت جنگ کا اعلان کردیا، جبکہ اسرائیلی حکومت نے غزہ میں بھی بمباری کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مقبوضہ غرب اردن میں شدید لڑائی کے کئی ہفتوں بعد حماس نے یہ حملہ کیا ہے۔