جونپور: مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے ٹوپی پہن کرہندو خاتون کو لوٹنے والاپرمود سیٹھ گرفتار
جونپور 07اکتوبر :۔
ملک بھر میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی اور نفرت کے ماحول میں آئے دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔اس کے لئے ہندو شدت پسند نوجوان متعدد حیلے اور طریقوں سے مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ایسا ہی ایک معاملہ اترپردیش کے جونپور میں گزشتہ دنوں پیش آیا جہاں ایک ہندو نوجوان نے مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے سر پر ٹوپی پہن کر ایک ہندو خاتون کے ساتھ چین اسنیچنگ کی واردات کا انجام دیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ جونپور کے تڑتلا علاقے میں پیش آیا۔ملزم پرمود سیٹھ نے ایک ہندو عورت کو لوٹنے کی کوشش کی جو صبح کی سیر پر نکلی تھی ۔اس واردات کے دوران اس نے مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے اپنے سر پر ٹوپی بھی لگا رکھی تھی ،جو ٹوپی مسلمان عام طور پر پہنتے ہیں اور خاص طور پر نماز کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔ متاثرہ خاتون نے کافی دیر تک پرمود کی مخالفت کرتی رہی اور خود کو بچانے کی کوشش کرتی رہی لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکی ۔
یہ پورا واقعہ نزدیکی سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کردی اور ملزم کی شناخت پرمود سیٹھ کے نام سے ہوئی ہے۔پولیس نے اسے گرفتار کر کے اس کے پاس سے خاتون سے لوٹی گئی چین بھی بر آمد کر لی ہے ۔
اس پوری واردات کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ واردات کا انجام دینے والا پرمود سیٹھ سر پر نماز میں استعمال کی جانے والی ٹوپی پہن رکھی ہے تاکہ دیکھنے والا اسے مسلمان سمجھے ۔
متعدد صحافیوں سے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ملزم لوٹ مار کے اس واقعے سے لوگوں کو گمراہ کرنا چاہتا تھا، اس لیے شاید اس نے ٹوپی استعمال کی، کیا لوٹ مار کے واقعے میں ٹوپی مسلمانوں کی طرف سوئی گھمانے کے لیے استعمال کی گئی؟ اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔