’’حقیقی صورتحال معنی رکھتی ہے ‘‘

جسٹس ٹروڈو اپنے بیان پر قائم ،ہندوستان کا احتجاج نظر انداز

 

کینیڈا ، ہندوستان کی وارننگ اور سخت احتجاج کے باوجود کینیڈا کے وزیراعظم نے احتجاجی کسانوں کے بارے میں اپنے ریمارکس کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ‘‘ وہ ہمیشہ پر امن احتجاج کے حق کی تائید کریں گے‘‘ ۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کی جانب سے کینیڈا کے ہائی کمشنر سے احتجاج کے بعد بھی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ” کینیڈا ہمیشہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہونے والے پرامن احتجاج کے حق کے لیے اٹھ کھڑا ہوگا“ ۔اس دوران سکھ کونسل یو کے نے سیاسی قائدین سے مطالبہ کیا کہ وہ وزیراعظم کینیڈا کی تائید کریں ۔ سکھ کونسل یو کے نے ٹویٹر پر لکھا کہ سیاسی قائدین کو جسٹن ٹروڈو کے ساتھ کھڑے ہوتے ہوئے ہندوستانی عہدیداروں کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مخالفت کرنی چاہیے اور ڈرانے دھمکانے کی کوششوں اور دباؤ میں نہیں آنا چاہیے ۔جسٹن ٹروڈو وہ پہلے عالمی قائدین میں سے ایک ہیں جنہوں نے ہندوستان کی دارالحکومت دلی کی طرف کوچ کرنے والے احتجاجی کسانوں کی حمایت میں آواز اٹھائی ۔ جسٹن ٹروڈو گرو نانک دیو کی 551 ویں یوم پیدائش کے موقع پر کینیڈا میں ہندوستانی برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ” ہندوستان سے آنے والی خبروں کے تعلق سے اگر میں بات نہیں کروں گا تو اپنی بات مکمّل نہیں کر پاؤں گا “۔ انہوں نے کہا کہ” حالات خراب ہیں، ہم سب ان دوستوں اور ان کے خاندانوں کے لیے پریشان ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ آپ میں سے زیادہ تر کے لیے یہ حقیقت ہے‘‘۔جسٹن ٹروڈو کے بیان کے بعد ہندوستانی وزارت خارجہ نے کینیڈا کے ہائی کمشنر سے سخت احتجاج کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو ان کے کابینی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے ہندوستانی کسان کے احتجاج کے بارے میں کیے گئے ریمارکس سے ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ وزارت خارجہ کی جانب سے کینیڈا کے ہائی کمشنر نادر پٹیل کو طلب کرکے انہیں بتایا گیا کہ یہ تبصرہ ناقابل قبول اور ہمارے اندرونی معاملات میں دخل اندازی ہے ۔اگر اس طرح کے اقدامات جاری رہتے ہیں تو ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔اور بین ملکی معاملات متاثر ہو سکتے ہیں‘‘جسٹن ٹروڈو کی جانب سے کسانوں کی حمایت میں اپنے بیان پر قائم رہنے کے بعد ہندوستان کے ناراض وزیر خارجہ ایس شنکر نے کینیڈا میں کورونا کے ضمن میں منعقد ہونے والی بیٹھک میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے ۔ایک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نئی دلی نے کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا کو اطلاعات بھیج دی ہیں کہ وہ سات ستمبر کو منعقد ہونے والی بیٹھک میں شامل نہیں ہوگا ۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بیان کے بعد کینیڈا کے مختلف شہروں میں کسانوں کی حمایت میں ریلیاں نکالی جارہی ہیں-

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 13 تا 19 دسمبر، 2020