حزب اختلاف نے راجیہ سبھا کی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا
نئی دہلی، ستمبر 22: راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد نے منگل کو کہا کہ جب تک پارلیمنٹ کے آٹھ ممبروں کی معطلی منسوخ نہیں کی جاتی ہے حزب اختلاف ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرے گی۔
مسٹر آزاد نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت ایک بل لائے جس سے یہ یقینی بنائے نجی شعبے کے خریدار حکومت کی طرف سے طے شدہ کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) سے کم قیمت پر اشیائے خوردونوش کی خریداری نہ کریں۔
انھوں نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ایم ایس پی کو وقتا فوقتا سی 2 سوامیاتھن فارمولہ کے مطابق طے کیا جائے۔
واضح رہے کہ اتوار کو راجیہ سبھا نے افراتفری کے درمیان منظور کیے جانے والے دو کلیدی بلوں کی منظوری کے دوران ان آٹھ ممبروں کو ’’غیر مہذب سلوک‘‘ کرنے پر معطل کردیا تھا۔
بعد میں راجیہ سبھا میں کانگریس کے وہپ جے رام رمیش نے کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کے فیصلے کے پیچھے سات وجوہات بتائیں۔
کانگریس اور ہم خیال جماعتیں راجیہ سبھا کے مانسون کے باقی اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کی 7 وجوہات یہ ہیں:
* جس طرح سے حکومت نے بلوں کو بلڈوز کیا ہے۔
* جس طریقے سے 8 ممبران پارلیمنٹ کو ان کی بات سنے بغیر معطل کر دیا گیا
* اپوزیشن کے قائد کو جس انداز میں بولنے کی اجازت نہیں ہے۔
* حکومت جس انداز میں اپوزیشن کے خیالات کو ایڈجسٹ کرنے میں ناکام رہی ہے۔
* جس طرح سے اہم بلوں کو اسٹینڈنگ یا سلیکٹ کمیٹیوں کا حوالہ نہیں کیا گیا ہے۔
* جس طرح سے 2 زرعی مارکیٹنگ بلوں پر ڈویژن کی اجازت نہیں دی گئی۔
* جس انداز میں ایم ایس پی کو زرعی مارکیٹنگ قانون کا حصہ نہیں بنایا گیا اور اسے نجی تجارت پر لاگو نہیں کیا گیا۔
Here are the 7 reasons why the Congress and like-minded parties are boycotting rest of the Monsoon session of Rajya Sabha: pic.twitter.com/PsfGtnXqGc
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) September 22, 2020
کانگریس کے ساتھ ساتھ ڈی ایم کے، ترنمول کانگریس، آر جے ڈی، شیوسینا اور عام آدمی پارٹی بھی اجلاس کا بائیکاٹ کررہے ہیں۔