جے این یو کے ریسرچ اسکالر شرجیل امام نے، جس پر اس کی تقریروں کے لیے ”بغاوت” کے الزامات ہیں،بہار میں گرفتار

نئی دہلی، جنوری 28— جے این یو کے ریسرچ اسکالر شرجیل امام کو، جس پر متنازعہ تقاریر کے لیے گذشتہ ہفتے ملک سے بغاوت کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، منگل کے روز بہار میں گرفتار کر لیا گیا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق اسے بہار میں اس کے آبائی شہر جہاں آباد سے گرفتار کیا گیا۔ سی اے اے مخالف مظاہروں اور آسام سے متعلق مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد متعدد ریاستوں میں اس کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔ اس نے مبینہ طور پر علی گڑھ میں متنازعہ تقریر کی تھی۔

پچھلے کچھ دنوں سے پولیس اس کی تلاش کر رہی تھی اور اس کے گھر سمیت متعدد شہروں میں چھاپے مارے گئے۔ اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے شرجیل کو پیش کرنے کے لیے اہل خانہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے اس کے بھائی کو حراست میں لیا تھا۔

شرجیل کی متنازعہ تقریر اور اس کے خلاف بغاوت کے مقدمات کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کاٹجو نے کہا ہے کہ وہ شرجیل کی تقریر کو منظور نہیں کرتے ہیں لیکن انھوں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر کو ہائی کورٹ کے ذریعہ خارج کردیا جانا چاہیے۔